نیشنل ڈیسک: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کے روز اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی)کے امیدواروں کے احتجاج پر پولیس کی طرف سے مبینہ طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے اسے شرمناک قرار دیا اور الزام لگایا کہ مودی حکومت کو ملک کے نوجوانوں کی کوئی فکر نہیں ہے کیونکہ وہ ووٹ چوری کرکے اقتدار میں آئی ہے۔ ایس ایس سی طلبا اور اساتذہ نے اتوار کو رام لیلا میدان میں امتحان کے بہتر انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ تاہم پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کرنے کے اپوزیشن جماعتوں کے دعوؤں کی تردید کی ہے ۔
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے 'X' پر پوسٹ کیا کہ ' رام لیلا میدان میں ایس ایس سی امیدواروں اور اساتذہ پر پرامن طور پر احتجاج کر رہے وحشیانہ لاٹھی چارج نہ صرف شرمناک ہے بلکہ یہ ڈر پوک حکومت کی پہچان بھی ہے' ۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں نے تو صرف اپنے حقوق، روزگار اور انصاف کا مطالبہ کیا تھا، انہیں کیا ملا؟ لاٹھی چارج۔راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ یہ واضح ہے کہ مودی حکومت کو نہ تو ملک کے نوجوانوں کی فکر ہے، نہ ان کے مستقبل کی، ہو بھی کیوں؟ یہ حکومت عوام کے ووٹوں سے نہیں، بلکہ ووٹ چوری کرکے اقتدار میں آئی ہے۔
انہوںنے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ پہلے وہ ووٹ چوری کریں گے، پھر امتحانات چرائیں گے، پھر نوکریاں چوری کریں گے، پھر آپ کے حقوق اور آوازوں کو کچل دیں گے۔راہل گاندھی نے کہا کہ نوجوان، کسان، غریب، بہوجن اور اقلیتیں، وہ آپ کے ووٹ نہیں چاہتے، اس لیے آپ کے مطالبات کبھی بھی ان کی ترجیح نہیں ہوں گے۔ اب وقت ہے - ڈرنے کا نہیں، بلکہ ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا '۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کے دور حکومت میں بھرتی کے عمل اور امتحانات میں بدعنوانی نوجوانوں کے مستقبل کو برباد کر رہی ہے۔ پرینکا گاندھی نے 'X' پر پوسٹ کیا کہ دہلی کے رام لیلا میدان میں احتجاج کرنے والے SSC طلبا پر پولیس فورس کا استعمال غیر انسانی اور شرمناک ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ پورے ملک کے نوجوان ہر امتحان میں دھاندلی، ہر بھرتی میں گھوٹالہ اور پیپر لیک سے پریشان ہیں اور بی جے پی کے دور حکومت میں بھرتی کے عمل اور امتحانات میں بدعنوانی نوجوانوں کے مستقبل کو برباد کر رہی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ مسائل کو حل کرنے اور نوجوانوں کی بات سننے کے بجائے ان پر لاٹھی چارج کیا جا رہا ہے جو کہ بدقسمتی کی بات ہے۔ طلبا کے ساتھ ظلم کرنے کے بجائے ان کی بات سنی جانی چاہیے۔