National News

پوتن کو صدرہاوس میں دیا گیا ''گارڈ آف آنر''، وزیر اعظم مودی اور صدر نے کیا شاندار استقبال

پوتن کو صدرہاوس میں دیا گیا ''گارڈ آف آنر''، وزیر اعظم مودی اور صدر نے کیا شاندار استقبال

نیشنل ڈیسک: روسی صدر ولادیمیر پوتن صدراتی ہاوس پہنچے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے صدر ہاوس میں ان کا شاندار اور باقاعدہ استقبال کیا۔ صدر پوتن جب صدر ہاوس پہنچے تو ان کی آمد پر بھارتی عسکری روایات کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ یہ سلامی کسی بھی سربراہ مملکت کے لیے اعلیٰ ترین اعزاز کی علامت ہوتی ہے۔ فوری طور پر پوتن کو گارڈ آف آنر بھی دیا گیا۔ عسکری بینڈ کی دھن پر بھارتی فوج کے تینوں محاذوں کے جوانوں نے پریڈ کرتے ہوئے انہیں اعزاز دیا۔
پوتن گارڈ آف آنر کے بعد راج گھاٹ کے لیے روانہ، وزیر اعظم مودی نے دی الوداعی

روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اعزاز میں صدر ہاوس میں منعقد باقاعدہ استقبال تقریب اب ختم ہو چکی ہے۔ صدر دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی نے مل کر روسی صدر کا استقبال کیا اور گارڈ آف آنر کے بعد انہیں الوداع کہا۔ باقاعدہ تقریب کے بعد وزیر اعظم مودی بھی صدر ہاوس سے روانہ ہو گئے ہیں۔


پوتن مہاتما گاندھی کو خرج عقیدت پیش کریں گے
صدر پوتن اب براہ راست راج گھاٹ کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ اپنے دورے کے اگلے مرحلے میں پوتن قومی رہنما مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔ کسی بھی سربراہ مملکت کے بھارت کے دورے پر راج گھاٹ جانا ایک مستند روایت ہے، جو بھارت کے لیے احترام اور مہاتما گاندھی کی عالمی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔
راج گھاٹ سے واپس آنے کے بعد ہوگی بات چیت
راج گھاٹ سے واپس آنے کے بعد پوتن اور وزیر اعظم مودی کے درمیان دوطرفہ سربراہی اجلاس کی توقع ہے۔


دیکھیے اس استقبال کا ویڈیو
یہ باقاعدہ استقبال بھارت اور روس کے درمیان صدیوں پرانے مضبوط اور خصوصی حکمت عملی تعلقات کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔ گارڈ آف آنر کے بعد پوتن دوطرفہ بات چیت کے لیے آگے بڑھیں گے، جہاں دونوں ممالک کے سربراہ دفاع، تجارت اور جغرافیائی سیاسی امور پر گفتگو کریں گے۔ بھارت اور روس کے درمیان یہ اعلیٰ سطحی ملاقات دونوں ممالک کی خصوصی اور مراعات یافتہ حکمت عملی شراکت داری (Special and Privileged Strategic Partnership) کو آگے بڑھانے کے لیے انتہائی اہم سمجھی جا رہی ہے۔
اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان کئی اہم معاہدوں پر دستخط ہونے کی توقع ہے۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ اور دفاع کے درمیان پہلے ہی '2+2' ملاقات ہو چکی ہے، جس نے اس سربراہی اجلاس کے لیے پلیٹ فارم تیار کیا ہے۔



Comments


Scroll to Top