Latest News

ایف ٹی اے پر معاہدے کی طرف بڑھتے قدم، جلد برطانیہ دورے پر جاسکتے ہیں پی ایم مودی

ایف ٹی اے پر معاہدے کی طرف بڑھتے قدم، جلد برطانیہ دورے پر جاسکتے ہیں پی ایم مودی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی اس ماہ کے آخر تک برطانیہ کے ایک اہم سرکاری دورے پر جا سکتے ہیں، جہاں ہندوستان-برطانیہ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے)( Free Trade Agreement - FTA)کو باضابطہ طور پر حتمی شکل دینے کا امکان ہے۔ اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک پارٹنرشپ، دفاعی تعاون اور تکنیکی سلامتی جیسے اہم شعبوں میں تعاون کو ایک نئی سمت دینے کا منصوبہ بھی ہے۔
دورے کی ممکنہ تاریخیں اور تیاری
سفارتی ذرائع کے مطابق ہندوستان اور برطانیہ کی ٹیمیں جولائی کے آخر یا اگست کے شروع میں وزیراعظم مودی کے دورہ لندن کی ممکنہ تاریخوں کو حتمی شکل دینے کے عمل میں ہیں۔
پہلے یہ قیاس کیا جا رہا تھا کہ برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر پہلے ہندوستان کا دورہ کریں گے لیکن اب مانا جا رہا ہے کہ وہ سال 2025 کے آخر تک ہندوستان آئیں گے۔اس تبدیلی کے پیچھے دونوں ممالک کے ایجنڈوں کی ترجیحات اور ایف ٹی اے مذاکرات میں پیش رفت بتائی جا رہی ہے۔
ہندوستان-برطانیہ آزاد تجارتی معاہدہ (FTA): کیا خاص ہے؟
ہندوستان اور برطانیہ نے مئی 2025 میں ایک آزاد تجارتی معاہدے (FTA) پر اصولی طور پر اتفاق کیا تھا۔ معاہدے میں کئی اہم نکات شامل ہیں:

  • فیصد 99 اشیا پر ڈیوٹی کی چھوٹ، جس سے برطانیہ کی کمپنیاں آسانی سے وہسکی، آٹوموبائل (جیسے لگژری کاریں)، دواسازی اور خدمات ہندوستان کو برآمد کر سکیں گی۔
  • ہندوستان کے لیے یوکے سروس سیکٹر تک آسان رسائی - خاص طور پر آئی ٹی، فنٹیک اور ہیلتھ کیئر جیسے شعبوں میں۔
  • یہ معاہدہ بریگزٹ کے بعد برطانیہ کا سب سے بڑا تجارتی معاہدہ سمجھا جارہا ہے ۔
  • ایف ٹی اے کے ساتھ ساتھ، دونوں ممالک نے "ڈبل ٹیکسیشن سے بچا ؤکے معاہدے(DTAA) پر بھی دستخط کیے ہیں، جو دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کو ٹیکس میں ریلیف فراہم کرے گا۔
  • وزیر اعظم مودی نے ان معاہدوں کو ایک "تاریخی سنگ میل" قرار دیا اور کہا کہ یہ ہندوستان-برطانیہ تعلقات کو ایک نئی تجارتی، اقتصادی اور اسٹریٹجک سطح پر لے جانے کا ایک قدم ہے۔

دفاعی اور سٹریٹجک تعاون پر بھی بات چیت 
وزیر اعظم مودی کے لندن کے ممکنہ دورے کے دوران دفاع اور سلامتی کے شعبے میں تعاون کو گہرا کرنے پر بھی خصوصی بات چیت ہوگی۔ خاص طور پر، مندرجہ ذیل پہلوؤں پر غور کیا جائے گا:
ٹیکنالوجی سکیورٹی انیشیٹو (TSI)  : دونوں فریق اس پہل کے نفاذ کے لیے مزید حکمت عملی پر غور کر سکتے ہیں۔
دفاعی پیداوار اور تکنیکی شراکت: ہندوستان کی 'میک ان انڈیا' دفاعی پالیسی کے تحت مشترکہ دفاعی مینوفیکچرنگ، AI پر مبنی نگرانی کے نظام اور سائبر سیکورٹی جیسے شعبوں میں تعاون ممکن ہے۔
ہند-بحرالکاہل میں تزویراتی توازن: برطانیہ، فرانس اور امریکہ کے ساتھ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی بحری شراکت کے تناظر میں، ہند-بحرالکاہل کی پالیسی پر برطانیہ کے ساتھ اسٹریٹجک ڈائیلاگ بھی متوقع ہے۔
یہ دورہ صرف تجارت اور دفاع تک محدود نہیں رہے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان موسمیاتی تبدیلی، تعلیم، صحت، ڈیجیٹل گورننس اور باہمی سرمایہ کاری جیسے موضوعات پر بھی اہم فیصلے کیے جا سکتے ہیں۔ برطانیہ میں ہندوستانی نژاد کی بڑی آبادی اور کاروباری برادری کی وجہ سے، یہ دورہ 'عوام سے عوام کے رابطے' کو بھی مضبوط کر سکتا ہے۔



Comments


Scroll to Top