کولکتہ:جادھوپور یونیورسٹی میں پڑھنے والے پولینڈ کے ایک طالب علم کو غیر ملکی شہری علاقائی رجسٹریشن آفس ( ایف آر آر او)نے ملک چھوڑ کر جانے کو کہا ہے۔ یونیورسٹی کے ذرائع نے اتوار کو بتایا کہ کولکتہ میں شہر یت ترمیمی قانون( سی اے اے )کی مخالفت میں نکالی گئی ریلی میں طالب علم کے حصہ لینے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
اس واقعہ سے ٹھیک پہلے وشو بھارتی یونیورسٹی کی بنگلہ دیشی طالبہ کو ایف آر آر او نے اسی طرح کی ہدایت جاری کی تھی ، جب طالبہ نے احاطے میں سی اے اے مخالف مظاہرے کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی تھی۔
ایف آر آر او نے تھمایا نوٹس
جادھوپوریونیورسٹی کے ایک ذرائع نے بتایا کہ تقابلی ادب کے طالب علم پولینڈ کے کامل سیدسنسکی کو ایف آر آر او نے اپنے کولکتہ دفتر میں آنے کو کہا تھا اور وہ 22 فروری کو گیا بھی تھا۔ ذرائع نے بتایا، 'سیدسنسکی کو ایف آر آر او نے ایک نوٹس تھما دیا اور نوٹس کی تاریخ سے دو ہفتے کے اندر اندر ملک چھوڑ کر جانے کو کہا۔ ویزا پر ہندوستان میں رہ رہے غیر ملکی شہری کے مبینہ طرز عمل کو غلط بتاتے ہوئے طالب علم کویہ نوٹس دیا گیا۔
یونیورسٹی کے ذرائع نے کہا کہ بہت سے استاد اور بائیں بازو کے طالب علموں کا خیال ہے کہ سیدسنسکی کو گزشتہ سال دسمبر میں شہر کے مولالی علاقے میں سی اے اے مخالف ریلی میں شامل ہونے کی قیمت چکانی پڑ رہی ہے، جہاں ایک بنگالی روزنامہ نے اس کا انٹرویو لیا تھا اور اگلے دن اس پر ایک چھوٹی سی خبر چھپی تھی۔
ذرائع نے کہا کہ سید سنسکی کا کسی سیاسی نظریے کے تئیں جھکاؤ نہیں ہے لیکن اس کے مظاہرے میں جوش و جذبے تصاویر کھینچے جانے کی وجہ اس کے لئے مصیبت کھڑی ہو گئی ہے ۔سف سنسکی کواس سال تیسرے سمسٹر کے امتحان دینا تھا ۔اس سے رابطہ نہیں ہو پایا۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر سرنجن داس اور رجسٹرار سنیہامنجو باسو نے بھی فون نہیں اٹھایا۔