Latest News

پی ایم مودی نے گجرات سے پاکستان پر سادھانشانہ- اگر پٹیل کی بات مان لی ہوتی تو پہلگام حملہ نہ ہوتا

پی ایم مودی نے گجرات سے پاکستان پر سادھانشانہ- اگر پٹیل کی بات مان لی ہوتی تو پہلگام حملہ نہ ہوتا

نیشنل ڈیسک: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اپنے گجرات کے دورے کے دوران ایک بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر 1947 میں ملک کی تقسیم کے بعد پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے مشورے کو مان لیا جاتا تو پہلگام جیسا حملہ کبھی نہ ہوتا۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ اگر پٹیل صاحب کی بات سنی جاتی تو ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیاں رک جاتیں۔
سردار پٹیل کے مشورے کو کیا گیا تھا نظر انداز
گاندھی نگر میں ایک زبردست ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے دعوی کیا کہ پاکستان سے کشمیر پر قبضہ کرنے کے لیے حملہ کرنے والے مجاہدین جنگجوؤں سے نمٹنے کے لیے سردار پٹیل کے مشورے کو مبینہ طور پر نظر انداز کیا گیا۔اپنے خطاب میں پی ایم مودی نے کہا، 1947 میں بھارت ماتا کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئے گئے ، جب زنجیریں کاٹنا چاہیے تھیں، تب  ہاتھ کاٹ دیے گئے، ملک تین حصوں میں تقسیم ہو گیا اور اسی رات کشمیر کی سرزمین پر پہلا دہشت گرد حملہ ہوا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ  سردار پٹیل کی خواہش تھی کہ جب تک پی او کے کو واپس نہیں لیا جاتا، فوج کو نہیں روکنا چاہیے۔ لیکن سردار صاحب کی باتوں پر عمل نہیں کیا گیا۔  پاکستان نے بھارت ماتا کے ایک حصے پر دہشت گردوں کی مدد سے مجاہدین کے نام پر قبضہ کر لیا۔  اگر اس دن یہ مجاہدین  مارے گئے ہوتے اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کا مشورہ مان لیا گیا ہوتا ، تو گزشتہ 75 سالوں سے جاری دہشت گردی کے واقعات کا یہ سلسلہ دیکھنے کو نہ ملتا۔
 'یہ پراکسی وار نہیں بلکہ پاکستان کی جنگی حکمت عملی ہے'
وزیر اعظم مودی نے یہ بھی واضح کیا کہ جب پاکستان نے محسوس کیا کہ وہ ہندوستان کو براہ راست جنگ میں شکست نہیں دے سکتا تو اس نے سرحد پار دہشت گردی کی شکل میں ہندوستان کے خلاف 'پراکسی وار' شروع کر دی۔پی ایم نے کہا کہ جب پاکستان کے ساتھ جنگ کی ضرورت تھی، ہندوستان کی فوج نے پاکستان کو تینوں بار شکست دی، پاکستان سمجھ گیا کہ وہ ہندوستان کو جنگ میں نہیں ہرا سکتا، اس نے ہندوستان کے خلاف پراکسی وار شروع کی، انہیں جہاں بھی موقع ملا، حملہ کرتے رہے اور ہم اسے برداشت کرتے رہے۔
آپریشن سندور کا حوالہ دیتے ہوئے، پی ایم نے کہا کہ ہندوستان بہادروں کی سرزمین ہے، اور زور دے کر کہا کہ 6 مئی کے بعد ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کو مزید پراکسی جنگ نہیں کہا جا سکتا۔پی ایم نے کہا کہ "6 مئی کی رات پاکستان میں مارے جانے والوں کی لاشوں کو پاکستان میں سرکاری اعزاز سے نوازا گیا، ان کے تابوتوں پر پاکستانی جھنڈے لگائے گئے، وہاں کی فوج نے انہیں سلامی دی۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ دہشت گردی کی سرگرمیاں پراکسی وار نہیں، یہ پاکستان کی سوچی سمجھی جنگی حکمت عملی ہے، اگر آپ جنگ چھیڑ رہے ہیں تو آپ کو بھی ویسا جواب ملے گا"۔
 



Comments


Scroll to Top