National News

پاکستان کے 7 کروڑ مہاجروں نے فوج -حکومت کے خلاف اٹھائی آواز، کہا- صرف بھارت ہی دلا سکتا انصاف

پاکستان کے 7 کروڑ مہاجروں نے فوج -حکومت کے خلاف اٹھائی آواز، کہا- صرف بھارت ہی دلا سکتا انصاف

لندن: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے جلاوطن قائد الطاف حسین نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے پاکستان میں مہاجر برادری پر ڈھائے جانے والے مظالم پر مداخلت کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین کی کئی دہائیوں کی نظر اندازی اور ظلم کو اب عالمی فورمز پر اٹھایا جانا چاہیے۔
مہاجر کون ہیں؟
مہاجر وہ لوگ ہیں جو 1947 کی ہندوستان-پاکستان تقسیم کے دوران ہندوستان سے پاکستان منتقل ہوئے تھے، خاص طور پر اتر پردیش، بہار، دہلی اور حیدرآباد سے۔ وہ بنیادی طور پر کراچی، حیدرآباد (سندھ) اور لاہور جیسے شہروں میں آباد ہوئے۔ لیکن کئی دہائیاں گزرنے کے باوجود انہیں نہ تو مکمل سماجی پہچان ملی ہے اور نہ ہی مستقل سیاسی حقوق۔ لندن سے براہ راست نشریات میں الطاف حسین نے کہامہاجروں کو پاکستان میں بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، وہ غیر مسلح ہیں اور انتہائی نامساعد حالات میں زندگی گزار رہے ہیں، گزشتہ 61 سالوں سے وہ معاشی تنگدستی اور جسمانی جبر کے چکر میں پھنسے ہوئے ہیں، ان کی حالت زار کو مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی سے اپیل کی کہ وہ مہاجروں کی جدوجہد کو بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کریں اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے ساتھ مل کر ان کے تحفظ، وقار اور بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
پاکستان میں مہاجروں کی صورتحال اور بھارت کا ردعمل
ایم کیو ایم کا دعویٰ ہے کہ پاک فوج بالخصوص آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی قیادت میں مہاجر برادری کے خلاف منصوبہ بند مہم چلا رہی ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ فوج کے کہنے پر اس کے کارکنوں کو اٹھایا جا رہا ہے، کئی لاپتہ ہیں اور میڈیا پر مکمل پابندی ہے۔ فی الحال بھارتی حکومت کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا تاہم سیاسی اور تزویراتی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس معاملے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھا کر بھارت پاکستان میں اقلیتوں اور نسلی گروہوں پر ہونے والے مظالم کو بے نقاب کر سکتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top