National News

پردھان منتری  مودی کی خارجہ پالیسی کی دنیا ہوئی مرید

پردھان منتری  مودی کی خارجہ پالیسی کی دنیا ہوئی مرید

مودی  دور  کے 9سال پورے ہونے پرخاص
 پردھان منتری مودی کا ان کے آسٹریلیا دورے کے دوران پرواسی بھارتیوں کی جانب سے ان کا شاندار استقبال کیا گیا ۔ اس یاترا کے دوران پردھان منتری نریندر مودی اور ان کے آسٹریلیائی ہم منصب نے منگلوار کو مشترکہ طورپر ہیرس پارک میں بننے والے ' لٹل انڈیا ' پرویش دوار کی بنیاد رکھی ۔جو دونوں ملکوں کے درمیان دوستی کی علامت ہے اور پرواسی بھارتیوں کے بے پناہ یوگدان کو مانیتا دیتا ہے ۔ پردھان منتری بننے کے بعد آسٹریلیا کا یہ ان کا دوسرا دورہ ہے ۔
جو پچھلے 9 سالوں میں مرکزی عالمی ممالک کے ساتھ بھارت کے بدلے ہوئے تعلقا ت کو پیش کرتا ہے ۔ تعلقات کی ترقی سے عالمی سطح پر بھارت کی شبیہ اور ابھر کرآئی ہے ۔امریکہ کی کنسلٹنگ فرم مارننگ کنسلٹ کی جانب سے جاری ایک سروے کے مطابق ابھی بھی بھارتیہ پردھان منتری مودی دنیا کے سب سے مقبول نیتا ہیں ۔
اس لئے اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں کہ ڈنی کے قدوس بنک ایرینا میں درشکوں کی بھاری بھیڑ کے درمیان ، آسٹریلیائی پی ایم اینتھنی البانیز نے مودی کو ' دی باس ' کہہ دیا ۔
پردھان منتری نے خارجہ پالیسی کو قومی اہمیت کے ذریعے کے طورپر مانا ہے اور شانتی ، خوشحالی کو فروغ دینے اور اس کے مرکز میں خود مختاری کویقینی بنانے کے ساتھ باقی دنیا کے ساتھ ملک کے تعلقات کا سمرتھن کرنے میں اہل رہے ہیں۔بھارت کی نئی خارجہ پالیسی کو مودی سرکار کی سب سے بڑی حصولیابی قرار دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے اس نے بھارت کو مختلف مورچوں پر نئی اونچائیوں پر پہنچایا ہے ۔
جب سے مودی بھارت کے پردھان منتری بنے ہیں انہوںنے عالمی ابھیجات طبقے کے درمیان ملک کی ترقی کا انتظام کیا ۔ جس نے کامیابی کے ساتھ بھارت کو ایک نئی عالمی طاقت اور ایک معاشی روشن جگہ فراہم کی ہے ۔تعلقات کی سطح کوبڑھانے اور مرکزی طاقتوں کے نپن سنچالن کا کریڈٹ پردھان منتری کو جاتا ہے ۔ انہوںنے مرکزی ممالک کے ساتھ بھارت کے رشتوں کو سدھار کر انہیں مضبوط بنایا ہے ۔
جوکہ بہت اہم ہے کیونکہ بھارت ماضی میں معاشی طورپر بڑھتے چین کا سامنا کر رہا ہے ۔ حال ہی میں بھارت کے خلاف چین کے جارحانہ رخ میں بھاری اضافہ دیکھا گیا ہے ۔وہیں بھارت نے عالمی طاقتوں کے ساتھ اپنی ڈپلومیسی کو کامیابی سے آگے بڑھایا ہے ۔ بھارت کے ساتھ یونائیٹڈ سٹیٹ امریکہ کے تعلقات کافی بہتر ہوئے ہیں ۔
ساتھ ہی بھارت کے ویتنام اور آسٹریلیا کے ساتھ تعلقات مضبوط ہوئے ہیں ۔ سوہت کو ترجیح دیتے ہوئے بھارت نے ایک اہم موڑ پر روس کے ساتھ اپنی رن نیتک سانجھے داری اور کاروبارکو جاری رکھا ہے ۔
یہاں تک کہ اس کے مغربی ہم منصبوںنے یو کرین پر چل رہے حملے پر روس نے پابندی لگا دی ہے ۔ پردھان منتری نریندر مودی کی قیادت میں خارجہ پالیسی ، بھارت کو تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے جیسے مرکزی مقاصد سے پریرت ہے ۔جو آخر کار اسے مرکزی عالمی کھلاڑی بنا دے گا ۔ جس کیلئے سرمایہ کا ری اور ٹیکنالوجی کو مائل کرنے کیلئے ان کی دوطرفہ مصروفیات اور غیرملکی دورے اہم ہیں ۔
بھارت میں مثبت بدلائو دیکھے جاسکتے ہیں ۔ باہر ممالک کے ساتھ بھارت کے تعلقات میں لگاتار سدھار ہو رہا ہے اور ملک میں دوسرے ملکوںکے ذریعے کئے جانے والے نویش میں اضافہ ہو رہا ہے ۔بھارت نہ صرف دنیا کے اقتصادی پاور ہائوس کے طورپر ابھرا ہے بلکہ دنیا کیلئے امید کی کرن کے طورپر بھی ابھرا ہے ۔
آئی ایم ایف نے حال ہی میں اپنی عالمی معاشی آئوٹ لک رپورٹ' اے راکی ریکوری ' میں بھارت کو عالمی معیشت میں ایک روشن نقطے کے طورپر پہچانا اور آنے والے سالوں میں عالمی ترقی میں بھارت کو ایک اہم یوگدان کرتا کے طورپر دیکھ رہا ہے ۔
سیوائوں اور وستونریات سمیت بھارت کا سمگر نریات پہلے ہی 750بلین امریکی ڈالر کو پار کرچکا ہے اور اس سال 760بلین امریکی ڈالر کو پار کرنے کی امید ہے ۔ ملک نے حال ہی میں ایف ٹی پی 2023شروع کی ہے جس کا مقصد 2030 تک بھارت کے نریات کو دوٹریلن ڈالر تک لیجانا ہے ۔ 

ستنام سنگھ سندھو
وترون چگھ 



Comments


Scroll to Top