Latest News

بابل سپریو سے طلباء کی بدسلوکی: بال کھینچے  اور پھاڑ دئیے کپڑے، ملزمین کی ہوئی شناخت

بابل سپریو سے طلباء کی بدسلوکی: بال کھینچے  اور پھاڑ دئیے کپڑے، ملزمین کی ہوئی شناخت

کولکتہ : جادو پور یونیورسٹی میں مرکزی وزیر بابل سپر یو سے بدسلوکی کا معاملہ کافی گرما گیا ہے ۔ وہیں سپریمو پر حملہ کرنے والے طلباء کی تصویریں سامنے آئی ہیں ۔ بابل سپریو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر اس کی تصویر شیئر کی ہیں ۔ 


بتا دیں کہ جمعرات کو مرکزی وزیر بابل سپریو اے بی وی پی کے ذریعے منعقد ایک سیمینار کو خطاب کرنے کے لئے دوپہر ڈھائی بجے یونیورسٹی پہنچے تھے ۔ طلباء نے شروعات میں ہی 'بابل سپریو کو واپس جاؤ' کے نعرے لگاتے ہوئے قریب ڈیڑھ گھنٹے تک سپریو کو کیمپس میں داخل ہونے روکے رکھا ۔ اس کے بعد طلباء کے ایک گروپ نے مرکزی وزیر کو کالے جھنڈ دکھائے اور ان کا گھیرا کرتے وہئے انہیں کیمپس سے باہر جانے سے روک دیا ۔ اس دوران کچھ طلباء نے مرکزی وزیر کے بال کھینچے اور ان کے کپڑے بھی پھاڑ دئیے ۔ 


بابل سپریو کی مدد کیلئے گورنر جگدیپ دھنکھڑ جادوپور یونیورسٹی پہنچے اور کسی طرح سے انہوں نے مرکزی وزیر کو بھیڑ سے نکالا اور اپنی گاڑی میں بٹھا کر راج بھون لے گئے ۔ 
یونیورسٹی کے چانسلر راجیہ پال کے سامنے بھی طلباء تنظیموں ، ایس ایف آئی ، اے ایف ایس یو ، اے ایف ای ٹی ایس یو اور آئیسا  ٹی ایم سی پی کے طلباء نے مظاہرہ کیا ۔ 


جادھو پور یونیورسٹی  طلباء یونین ( جے یو ٹی اے ) کے ایک ترجمان نے بتایا کہ طلباء کو منانے کیلئے اساتذہ آگے آئے جس کے بعد دھنکھڑ اور بابل سپریو شام میں وہاں سے روانہ ہو سکے ۔ کیمپس میں سیمینار منعقد کرنے والی اے بی وی پی کے حمایتیوں نے آرٹ فیکلٹی سٹوڈنٹس یونین ( اے ایف ایس یو ) کے کمرے میں توڑ پھوڑ کی ۔ جے شری رام اور بھارت ماتا کی جے کے نعرے لگاتے ہوئے اے بی وی پی کے حمایتی کمرے کے فرنیچر ، کمپیوٹر اور پنکھوں میں آگ لگاتے ہوئے نظر آئے ۔ انہوں نے کمرے کی دیوار پر اے بی وی پی بھی لکھ دیا ۔ وہیں اس واردات پر مرکزی وزیر نے کہا کہ وہ کسی طرح کی سیاست نہیں کرنے گئے تھے لیکن طلباء کے اس رویے سے دیکھی ہوں ۔ 


سپریو نے کہا کہ یونیورسٹی کے کچھ طلباء  کے رویے سے دکھی ہوں ، جس طرح انہوں نے میرا گھراؤ کیا ۔ انہوں نے میرے بال کھینچے اور مجھے دھکا دیا ۔ شام 5 بجے احاطے سے باہر نکلتے وقت بھی بھاجپا لیڈر کو مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ۔ 



Comments


Scroll to Top