اسلام آباد: ایک امریکی تھنک ٹینک نے ایک بار پھر پاکستان کی بداعمالیوں کو بے نقاب کردیا ہے۔ ارلی وارننگ پروجیکٹ کے تازہ ترین جائزے کے مطابق پاکستان مسلسل تیسری مرتبہ بڑے پیمانے پر قتل کی ریکارڈنگ کرنے والے ممالک کی فہرست میں سرفہرست ہے۔ اپنی 28 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں، ارلی وارننگ پروجیکٹ نے کہا کہ پاکستان کو کئی سیکورٹی اور انسانی حقوق کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جن میں تحریک طالبان پاکستان یا ٹی ٹی پی کی طرف سے بڑھتا ہوا تشدد بھی شامل ہے۔ یہ رپورٹ یو ایس ہولوکاسٹ میموریل میوزیم میں سائمن-
سکجوڈ سینٹر فار دی پریوینشن آف جینوسائیڈ اور ڈارٹماتھ کالج کے ڈکی سینٹر فار انٹرنیشنل انڈرسٹینڈنگ کا مشترکہ اقدام ہے۔ٹاپ ٹین کی فہرست میں شامل دیگر ایشیائی ممالک میں دوسری پوزیشن پر میانمار اور تیسرے نمبر پر یمن شامل ہے۔ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) نے رواں ہفتے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کر دی تھی۔ ٹی ٹی پی نے جون میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کی اور جنگجوں کو ملک بھر میں حملے شروع کرنے کا حکم دیا۔ کالعدم تنظیم نے ایک بیان میں کہا، "چونکہ مختلف علاقوں میں مجاہدین کے خلاف فوجی کارروائیاں جاری ہیں، آپ کے لیے یہ ضروری ہے کہ آپ پورے ملک میں جہاں کہیں بھی حملہ کر سکیں۔
ٹی ٹی پی، ایک پاکستانی شاخ اور افغان طالبان کی قریبی اتحادی ہے، جسے امریکہ اور اقوام متحدہ نے ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کے طور پر درج کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق افغانستان میں اس کے 4000 سے 6500 جنگجو موجود ہیں۔ اس کا پھیلاؤ قبائلی علاقے سے آگے پاکستانی شہروں تک پھیلا ہوا ہے۔ Early Warning Project ایک تحقیقی ادارہ ہے جو بڑے پیمانے پر تشدد کے خطرے سے دوچار ممالک کی نشاندہی کرتا ہے۔ رپورٹ میں طالبان کی مقامی شاخ کی طرف سے تشدد کو ایک ایسی قوم کے لیے ایک اہم چیلنج قرار دیا گیا ہے جو پہلے ہی سیاسی اور اقتصادی بحرانوں کا سامنا کر رہی ہے۔