انٹرنیشنل ڈیسک: لگاتار ہندوستان کے ہاتھوں بین الاقوامی فورم پر منہ کی کھانے والا پاکستان اب نیا پینترا چلنے کی فراق میں ہے ۔ جموں کشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی سے پریشان پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان خفیہ طریقے سے پاک مقبوضہ کشمیر (پی او کے ) کو پاکستان میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ دعویٰ یونائیٹڈ کشمیر پیپلز نیشنل کے نصیر عزیز خان نے کیا ۔
ناصر نے ایک سرکاری حکم کا ذکر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ عمران خان کی زیر قیادت حکومت غیر قانونی طریقے سے صوبہ پنجاب میں پی او کے کاالحاق کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اس حوالے سے جو پہلا قدم اٹھایا ہے وہ یہ ہے کہ انہوں نے11 دسمبر کو صدر کی جانب سے نو ٹیفیکیشن جاری ہونے کے بعد ' آزاد جموں اینڈ کشمیر کے مینجمنٹ گروپ' کا نام تبدیل کرکے فوری اثر سے ' جموں اینڈ ایڈ منسٹریٹو سروس' ( جے کے اے ایس )کر دیا ہے۔
عمران خان کے اس قدم سے کچھ دن پہلے ہی پی او کے کے وزیر اعظم فاروق حیدر خان نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ وہ آزاد جموں و کشمیر کے آخری وزیر اعظم ہو سکتے ہیں اور حکومت ریاست کا درجہ بدل سکتی ہے۔حیدر نے کہا کہ پاکستان انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وہ پی او کے آخری وزیر اعظم ہیں، اس کے بعد یہاں کوئی نیا وزیر اعظم نہیں ہوگا۔
نصیر نے پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پی او کے اور گلگت بالتستان پر پاکستان نے غیر قانونی طریقے سے قبضہ کر رکھا ہے۔ پی او کے اور گلگت بالتستان کے الحاق کیلئے آئین میں ترمیم کی تیاری چل رہی ہے ۔انہوںنے کہا کہ پورے گلگت - بالتستا ن علاقے کا پا کستان میں الحاق کرنے کے لئے پرستاؤ لایا جاسکتا ہے۔نصیر نے کے مطابق پی او کے کا غیر قانونی طریقے سے پاکستان کے پنجاب صوبے میں الحاق کیا جاسکتا ہے ۔پی او کے کے لوگ عمران خان کے اس قدم کی مخالفت کر رہے ہیں