Latest News

دہشت گردوں کو پالنے والا پاکستان اب خود بے حال،4 ماہ میں خیبر پختونخواہ میں ہوئے 179 دہشت گردانہ حملے

دہشت گردوں کو پالنے والا پاکستان اب خود بے حال،4 ماہ میں خیبر پختونخواہ میں ہوئے 179 دہشت گردانہ حملے

پشاور: دہشت گردوں کی پرورش کرنے والا پاکستان اب خود دہشت گردانہ  حملوں سے  بے حال ہے ۔  پاکستان کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ رواں سال 30 اپریل تک پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا(کے پی)میں دہشت گردی کے کل 179 واقعات ریکارڈ کیے گئے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق سی ٹی ڈی کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق 2024 میں 91 دہشت گرد بھی مارے گئے۔ جنوری میں دہشت گردی کے 60 واقعات ہوئے، اس کے بعد فروری میں 38، مارچ میں 33 اور اپریل میں 48 واقعات ہوئے۔ خاص طور پر ، فروری میں سب سے زیادہ 31 دہشت گرد کے پی میں مارے گئے۔
  اس کے علاوہ ، رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں 19 اور شمالی وزیرستان میں 14 دہشت گرد مارے گئے۔ مزید برآں، اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں سے 16 انتہائی مطلوب  لسٹ  میں تھے ،  جن میں محسن قادر، عظمت اللہ اور فرید اللہ  جیسے  شخص شامل تھے ۔  اے آر وائی نیوز کے مطابق، سی ٹی ڈی کی رپورٹ میں 2 خودکش جیکٹس، 36 دستی بم اور 247 کلو گرام  دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی  کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ اس سال پولیس ٹیموں پر 10 حملے ہوئے ہیں، جو صوبے میں سکیورٹی کی چیلنجنگ صورتحال کو اجاگر کرتے ہیں۔ 
 گزشتہ سال،  خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی)کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2023 میں دہشت گردی کے 563 واقعات ہوئے اور ان میں سے 243 مرتبہ پولیس کو نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ کے نتائج کے مطابق دہشت گردی کے سب سے زیادہ 132 واقعات ڈیرہ اسماعیل خان میں ریکارڈ کیے گئے، اس کے بعد خیبر میں 103 اور پشاور میں 89 دہشت گردی کے واقعات ہوئے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان میں 86 اور جنوبی وزیرستان میں 50 بار حملے کیے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 837 دہشت گردوں کو حراست میں لیا گیا۔
 



Comments


Scroll to Top