Latest News

کیا ہندوستان نے بھی دیا ہے پاکستان کو قرض؟ آئی ایم ایف کی نئی فنڈنگ کے بعد چھڑی بحث، جانئے پورا سچ

کیا ہندوستان نے بھی دیا ہے پاکستان کو قرض؟ آئی ایم ایف کی نئی فنڈنگ کے بعد چھڑی بحث، جانئے پورا سچ

انٹرنیشنل ڈیسک: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے پاکستان کے اندر بڑھتی ہوئی بدعنوانی اور کمزور انتظامی نظام پر سخت تبصرہ کرنے کے باوجود اسے میکرو-  کریٹیکل قرار دیتے ہوئے ایک 1.29 بلین ڈالر کا نیا قرض منظور کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد  ہندوستان  میں ایک بار پھر یہ سوال اٹھنے لگا ہے کہ کیا  ہندوستان  بھی پاکستان کو کسی قسم کا قرض یا مالی مدد دیتا ہے۔ اس کے ساتھ یہ بحث بھی تیز ہو گئی ہے کہ اگر ایسا ہے تو پاکستان پر  ہندوستان  کا کتنا قرض واجب الادا ہے۔
 ہندوستان  پاکستان کو کوئی نیا قرض نہیں دیتا
حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان پاکستان کو کسی بھی قسم کا نیا قرض یا مالی امداد فراہم نہیں کرتا۔ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں آنے والی کشیدگی کے بعد ہندوستان نے پاکستان کو دی جانے والی تمام براہ راست مالی مدد مکمل طور پر بند کر دی ہے۔ موجودہ وقت میں ہندوستان کی جانب سے پاکستان کو نہ کوئی کریڈٹ لائن دستیاب ہے اور نہ ہی کسی قسم کا امدادی پیکج یا ترقیاتی قرض دیا جا رہا ہے۔
تقسیم کے وقت سے چلا آ رہا پرانا بقایا
تاہم پاکستان پر ہندوستان کا ایک پرانا قرض آج بھی بقایا ہے جو سن1947  کی تقسیم کے وقت سے جڑا ہوا ہے۔ ملک کی تقسیم کے دوران ہونے والے مالی معاہدوں کے تحت پاکستان نے ہندوستان کو کچھ ادائیگیاں کرنی تھیں۔ ہندوستان حکومت کی بجٹ دستاویزات کے مطابق، جن میں مرکزی بجٹ 2021-22  بھی شامل ہے، پاکستان پر ہندوستان کا تقریبا 300  کروڑ روپے کا بقایا آج بھی درج ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ دہائیاں گزر جانے کے باوجود یہ رقم اب تک ادا نہیں کی گئی ہے۔
آئی ایم ایف اور عالمی مالیاتی اداروں میں ہندوستان کا کردار
اگرچہ ہندوستان پاکستان کو براہ راست کوئی قرض نہیں دیتا، لیکن وہ ان بین الاقوامی مالیاتی اداروں کا اہم رکن ہے جن سے پاکستان بڑے پیمانے پر قرض لیتا رہا ہے۔ ہندوستا آئی ایم ایف، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کا رکن ہے اور ان پلیٹ فارمز پر پاکستان کو دیے جانے والے قرضوں کے حوالے سے کئی بار اعتراضات درج کرا چکا ہے۔ ہندوستان نے عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک میں پاکستان کے لیے مجوزہ بڑے فنڈنگ منصوبوں اور اربوں ڈالر کے امدادی پیکجوں پر بھی مخالفت ظاہر کی ہے۔ اگرچہ ہندوستان کے پاس ان قرضوں کو براہ راست روکنے یا ویٹو کرنے کا اختیار نہیں ہے، لیکن اس کے اعتراضات کو باضابطہ طور پر ریکارڈ میں شامل کیا جاتا ہے۔
پاکستان کی قرض کی صورتحال مسلسل خراب ہوتی جا رہی ہے
پاکستان کی مجموعی معاشی صورتحال انتہائی تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ 2025  تک پاکستان کا کل غیر ملکی قرض بڑھ کر تقریبا 130 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ اس بھاری قرض کا ایک بڑا حصہ چین کا ہے، جس پر پاکستان کا تقریبا 26.5  بلین ڈالر واجب الادا ہے۔ اس کے علاوہ آئی ایم ایف، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک جیسے بین الاقوامی ادارے بھی پاکستان کے بڑے قرض دہندگان میں شامل ہیں۔ مسلسل بڑھتے قرض اور کمزور معیشت کے باعث پاکستان کی مالی استحکام پر سنگین سوالات کھڑے ہو رہے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top