نئی دہلی: ہندوستان پر حملہ کرنے کے لیے پاکستان نے ترکی میں بنائے گئے ڈرون کی مدد لی لیکن یہ فیصلہ اس کی سب سے بڑی غلطی ثابت ہوا۔ ترک ڈرون بنانے والی کمپنی Baykar نے پاکستان کو ایسے ڈرون فراہم کیے جو پہلے ہی یوکرین- روس جنگ میں ناکام ہو چکے تھے۔ اب جب پاکستان نے انہیں ہندوستان کے خلاف استعمال کیا تو ہندوستان کے مضبوط فضائی دفاعی نظام نے انہیں فضا میں ہی مار گرایا۔
ڈرون بھیج کر ہندوستان کو ڈرانے کی ناکام کوشش
حال ہی میں، پاکستان نے بیک وقت ہندوستان کے کئی علاقوں میں ڈرون بھیجے، جو ترکی سے ملے تھے ۔ لیکن ہندوستانی فوج نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تمام ڈرونز کو مار گرایا۔ اس کارروائی کو 'آپریشن سندور' کا نام دیا گیا، جس میں ہندوستان نے پاکستان کے منصوبے کو مکمل طور پر ناکام بنا دیا۔

ترک کمپنی کا غرور اور پاکستان کا دھوکہ
TB-2 Bayraktar ڈرون بنانے والی ترک کمپنی Baykar نے 2022 میں کھلے عام اعلان کیا تھا کہ وہ یہ ڈرون ہندوستان کو کبھی فروخت نہیں کرے گی۔ اس کے برعکس اس نے یہ ڈرون پاکستان کو بیچے۔ لیکن یہی ڈرون اس سے قبل یوکرین اور روس کی جنگ میں بھی ناکام ثابت ہو چکے ہیں۔ جب روس نے اپنے فضائی دفاعی نظام کو مضبوط کیا تو ان ڈرونز کو اپنے ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی مار گرایا گیا۔ یوکرین نے بھی بعد میں ان ترک ڈرونز کو صرف نگرانی اور فوج کی نقل و حرکت کی منصوبہ بندی کے لیے استعمال کرنا شروع کیا۔ ہندوستان نے اس سے سبق سیکھا لیکن پاکستان ترکی کے جال میں پھنس گیا۔

ہندوستان کی ٹیکنالوجی کو شکست
جب پاکستان نے ترک ڈرون ہندوستان کی طرف بھیجے تو ہندوستانی فضائیہ اور فوج نے انہیں میڈ ان انڈیا ڈرون اور اسرائیلی 'ہاروپ' (خود کش ڈرون) کا استعمال کرتے ہوئے تباہ کردیا۔ 'ہاروپ' ایسے ڈرون ہیں جو دشمن کے مقام کی نشاندہی کے بعد خود کو اڑا لیتے ہیں۔
7 اور 10 مئی کے درمیان ہونے والی لڑائی میں ہندوستان کے ان 'کمانڈو ڈرونز' نے پاکستان کے فضائی دفاعی نظام اور کئی فوجی اڈوں کو نقصان پہنچایا۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان اور ترکی سمجھ گئے کہ ہندوستان کی تکنیکی تیاری اور جوابی صلاحیت کتنی مضبوط ہے۔

ترکی کا خفیہ ایجنڈا اور پاکستان کی حماقت
صدر اردغان مسلم ممالک کے سربراہ بننے کا خواب دیکھتے ہیں، اس لیے وہ پاکستان جیسے ممالک کی حمایت کا اظہار کرتے ہیں۔ لیکن یہ صرف ایک سیاسی سٹنٹ ہے۔ ترکی نے پاکستان کو جو ڈرون فراہم کیے وہ یوکرین کو فراہم کیے گئے اصل ورژن سے کمزور تھے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کو ایک طرح سے "سستے اور پرانے" ڈرونز تھما دئیے ۔ اب جب یہ ڈرون ہندوستان کے خلاف ناکام ہو گئے تو ترکی نے اپنی حفاظت کے لیے ایک جونیئر افسر کے ذریعے بیان جاری کیا جس سے اس کی مایوسی صاف ظاہر ہوتی ہے۔