National News

پاکستان میں بی ایل اے کا ایران سے در آمد شدہ گیس گاڑیوں پر حملہ، 4 ٹرک ڈرائیوروں کا اغوا کے بعد گولی مار کر قتل

پاکستان میں بی ایل اے کا ایران سے در آمد شدہ گیس گاڑیوں پر حملہ، 4 ٹرک ڈرائیوروں کا اغوا کے بعد گولی مار کر قتل

انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کے شورش زدہ صوبے بلوچستان میں نامعلوم مسلح افراد نے چار ٹرک ڈرائیوروں کو اغوا کر کے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ حکام نے بدھ کو یہ جانکاری دی۔ چاروں ٹرک ڈرائیوروں کو گزشتہ ہفتے کوئٹہ تفتان ہائی وے سے اغوا کیا گیا تھا۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے بتایا کہ ان کی گولیوں سے چھلنی لاشیں منگل کی رات کوئٹہ سے 100 کلومیٹر دور نوشکی کے علاقے گلنگور سے ملی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائیوروں کو ایران سے درآمد کی جانے والی رسوئی گیس لے جانے کے دوران اغوا کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نقاب پوش مسلح افراد نے کوئٹہ تفتان ہائی وے پر احمدوال کے علاقے میں ان کے ٹرک روکے اور انہیں لے گئے۔ ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے انہیں لاشوں کے بارے میں مطلع کیا، جن کی شناخت صوبہ پنجاب کے رحیم یار خان اور پاکپتن سے اغوا کیے گئے ٹرک ڈرائیوروں کے طور پر ہوئی ہے۔ اگرچہ ابھی تک کسی نے ان ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، لیکن یہ پہلا موقع نہیں ہے جب علیحدگی پسند گروپوں نے دوسرے صوبوں کے کارکنوں کو نشانہ بنایا ہو۔
فروری میں، بندوق برداروں نے بارکھان ہائی وے پر ایک مسافر بس کو روکا اور مسافروں کے قومی شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد پنجاب سے آنے والے آٹھ مسافروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ مارچ میں صوبے کے ضلع قلات میں چار مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ گزشتہ سال اکتوبر میں بلوچستان کے علاقے دکی میں کوئلے کی کان میں 40 کے قریب حملہ آوروں نے 20 مزدوروں کو گھیر کر گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ ہلاک شدگان میں سے چار کا تعلق افغانستان سے تھا جب کہ باقی صوبے کے پشتون اکثریتی علاقوں سے تعلق رکھنے والے مزدور تھے۔
 



Comments


Scroll to Top