Latest News

پاکستان پر منڈلا رہا بحران: سندھ طاس معاہدے کو ٹھنڈے بستے میں ڈالنے سے پاکستان میں مچا ہڑکمپ

پاکستان پر منڈلا رہا بحران: سندھ طاس معاہدے کو ٹھنڈے بستے میں ڈالنے سے پاکستان میں مچا ہڑکمپ

نیشنل ڈیسک:  حکومت ہند  نے حال ہی میں سندھ طاس معاہدے کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے جس پر پاکستان میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ اس فیصلے کے بعد پاکستان کی شہباز حکومت نے ہندوستان  سے نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔ پاکستان نے  وارننگ دی ہے کہ اس قدم سے پاکستان میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ ہندوستان  کی جانب سے کوئی مثبت ردعمل سامنے نہیں آیا اور یہ صورتحال پاکستان کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔
بحران کی وارننگ
 ہندوستان  کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے فیصلے کے بعد حکومت پاکستان میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ سید علی مرتضی، سکریٹری، وزارت آبی وسائل، پاکستان نے، دیو شری مکھرجی، سکریٹری، منسٹری آف واٹر پاور، انڈیا کو ایک خط بھیجا ہے جس میں اس فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کی گئی ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان اس معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ خط پاکستان کی وزارت خارجہ کو بھی بھیجا گیا ہے جس کے ذریعے حکومت پاکستان نے  ہندوستان کے ساتھ اس معاملے پر بات کرنے کی امید ظاہر کی ہے۔
خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے: وزیراعظم
 حکومت ہند  کے ردعمل میں پاکستان کی درخواست پر کوئی ہمدردی نہیں دکھائی گئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 12 مئی کو قوم سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔ ان کا یہ بیان پاکستان کے لیے ایک انتباہ تھا، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ ہندوستان اب اپنے حصے کا پانی استعمال کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان نے تین بڑے دریاؤں کے پانی پر اپنے منصوبے کو حتمی شکل دینا شروع کر دی ہے، جو اب پاکستان کے لیے ایک نیا چیلنج بن سکتا ہے۔
پاکستان کی لائف لائن
پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 1960 میں سندھ طاس معاہدہ ہوا تھا اور اسے پاکستان کی لائف لائن سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان کی 21 کروڑ سے زائد آبادی کا انحصار دریائے سندھ اور اس کی چار معاون ندیوں پر ہے۔ اس کے علاوہ ، پاکستان کی تقریبا 90 فیصد زراعت دریائے سندھ کے پانی سے سیراب ہوتی ہے۔ سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے لیے نہ صرف پانی کی فراہمی بلکہ اس کی بقا کے لیے بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
دریائے چناب اور جہلم پر کنٹرول
پہلگام حملے کے بعد ہندوستان نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا اور پاکستان کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے پانی کی سپلائی کو کنٹرول کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہندوستان  نے دریائے چناب پربنے  بگلیہار ڈیم سے پاکستان کو آنے والا پانی روک دیا اور دریائے جہلم پر کشن گنگا پراجیکٹ سے بھی پانی کا بہا ؤکم کر دیا۔ یہ  قدم پاکستان کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ یہ دریا پاکستان کی زراعت اور پینے کا پانی فراہم کرتے ہیں۔
ہندوستان  اور پاکستان کے درمیان بڑھتا ہوا پانی کا تنازع
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پانی کا یہ تنازع اب ایک نئی سمت میں جا سکتا ہے۔ سندھ طاس معاہدے پر کافی عرصے سے تناؤ تھا لیکن پہلگام حملے کے بعد ہندوستان  نے اس پر فیصلہ کن قدم اٹھایا ہے۔ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان آبی اور سرحدی تنازعات کے حل میں اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top