Latest News

دہشت گرد قرار دئیے گئے سلمان خان کو کیا پاکستان پولیس کر سکتی ہے گرفتار ؟ جانئے

دہشت گرد قرار دئیے گئے سلمان خان کو کیا پاکستان پولیس کر سکتی ہے گرفتار ؟ جانئے

انٹرنیشنل ڈیسک: بالی وڈ کے دبنگ سپر اسٹار سلمان خان ایک بار پھر بین الاقوامی تنازعات کے مرکز میں ہیں۔ پاکستان حکومت نے انہیں دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔ یہ تنازع اس وقت بھڑکا جب سلمان نے سعودی عرب کے ریاض میں منعقد جوئے  فورم 2025 کے دوران بلوچستان کو پاکستان سے الگ قرار دیتے ہوئے ایک بیان دیا۔ 
اس بیان سے پاکستانی سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی، اور شہباز شریف حکومت نے سرکاری نوٹیفکیشن جاری کر کے سلمان کو پاکستان کے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت دہشت گرد قرار دیا۔ ساتھ ہی ان کا نام فورتھ شیڈول میں درج کر لیا گیا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ اس کا کیا مطلب ہے اور کیا پاکستانی پولیس سلمان کو گرفتار کر سکتی ہے؟ آئیے، جانتے ہیں پوری تفصیل۔
کیا تھا تنازع
جوئے  فورم 2025 میں سلمان خان شاروخ خان اور عامر خان کے ساتھ  ہندوستان سینما کے مڈل ایسٹ میں اثر و رسوخ پر گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ یہاں ہندی فلم ریلیز کریں گے، تو وہ سپر ہٹ ہوگی۔ تمل، تیلگو یا ملیالم فلمیں بھی سو کروڑ کا بزنس کریں گی، کیونکہ یہاں بلوچستان، افغانستان اور پاکستان سے لوگ آتے ہیں۔ اس بیان میں بلوچستان کا پاکستان سے الگ ذکر پاکستانی حکام کو ناگوار گزرا، جو اسے قومی سالمیت کے خلاف سمجھتے ہیں۔ بلوچ علیحدگی پسندوں نے تاہم اسے حمایت کا مظہر قرار دیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پاکستان کے بلوچستان صوبے کے ہوم ڈیپارٹمنٹ نے 16 اکتوبر 2025 کی ایک نوٹیفکیشن جاری کی، جس میں سلمان کو "آزاد بلوچستان فیسلیٹیٹر" قرار دیا گیا۔ رپورٹس کے مطابق، یہ نوٹیفکیشن سوشل میڈیا صارف ناصر عظیم نے شیئر کی، لیکن پاکستانی سرکاری میڈیا یاسرکاری چینل نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی۔
فورتھ شیڈول لسٹ کیا ہے؟
پاکستان کے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت فورٹھ شیڈول ایک بلیک لسٹ ہے، جس میں دہشت گرد یا انتہا پسند سرگرمیوں میں ملوث مشتبہ افراد کے نام درج کیے جاتے ہیں۔ اس فہرست میں شامل شخص کو درج ذیل پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے:
سفر پر پابندی: پاکستان میں داخلہ یا سفر ممنوع۔
جائیداد ضبطی: جائیداد کو ضبط کیا جا سکتا ہے۔
نگرانی: سخت حکومت کی نگرانی اور قانونی کارروائی کا خطرہ۔
یہ پرویژن مکمل طور پر ملکی ہے اور صرف پاکستانی حدود میں لاگو ہوتا ہے۔ سلمان کے معاملے میں یہ اعلان ان کے بیان پر مبنی ہے، نہ کہ کسی مجرمانہ سرگرمی پر۔
کیا پاکستانی پولیس سلمان کو گرفتار کر سکتی ہے؟
نہیں، پاکستانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کا  ہندوستان  میں کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے۔ سلمان کو پاکستان میں دہشت گرد قرار دینے سے  ہندوستان  میں ان کے خلاف کوئی کارروائی ممکن نہیں۔ اگر پاکستان کوئی قانونی اقدام کرنا چاہے، تو اسے  ہندوستان  کے ساتھ استرداد معاہدہ یا متقابل قانونی تعاون کے معاہدے کے ذریعے تعاون طلب کرنا پڑے گا۔ لیکن  ہندوستان -پاکستان کے درمیان کوئی استرداد معاہدہ نہیں ہے، اور دونوں ممالک کے کشیدہ تعلقات اس کو تقریبا ناممکن بنا دیتے ہیں۔
بین الاقوامی قانون کیا کہتا ہے؟
بین الاقوامی قانون کے تحت سرحد پار گرفتاری صرف انٹرپول کے ریڈ نوٹس جیسے سرکاری نظام کے ذریعے ممکن ہے، اور وہ بھی صرف سنگین جرائم جیسے دہشت گردی یا جنگی جرائم کے کیسز میں۔ اس میں قابل اعتماد شواہد کی ضرورت ہوتی ہے۔ سلمان کا معاملہ محض ایک بیان پر مبنی ہے، جو مجرمانہ نہیں سمجھا جا سکتا۔ لہٰذا، کوئی فوری خطرہ نہیں ہے۔
 



Comments


Scroll to Top