لندن: یورپ کی ایک اور بڑی ایئرلائن ایسٹرن ایئرلائن اب انتظامی بحران ایڈ منسٹریشن کی طرف بڑھ رہاہے۔ انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ کے کئی شہروں کو ملانے والی یہ علاقائی ہوائی سروس کمپنی صرف چند ہی دنوں میں دیوالیہ قرار دی جا سکتی ہے، جس سے ہزاروں مسافروں کے سفر کے منصوبے متاثر ہوں گے۔ 1997 میں قائم کی گئی Eastern Airways ہر سال تقریباً 8 لاکھ (800,000) مسافروں کو خدمات فراہم کرتی ہے اور برطانیہ کے علاقائی ہوائی نیٹ ورک کی ریڑھ کی ہڈی سمجھی جاتی ہے۔
اس کے موجودہ مقامات میں اسکاٹ لینڈ کے وک اور ایبرڈین، اور انگلینڈ کے ہمبرسائیڈ، ٹیسائیڈ انٹرنیشنل، لندن گیٹ وِک اور نیوکوی جیسے اہم مقامات شامل ہیں۔ کبھی یہ ایئرلائن برطانیہ سے جبل الطارق کے لیے بھی پروازیں چلایا کرتی تھی، لیکن 2021 میں شروع کی گئی یہ سروس صرف ایک سال بعد بند کر دی گئی۔ اسی طرح، مارچ 2023 میں کارڈف سے پیرس اورلی (فرانس) کے درمیان چلنے والا راستہ بھی منسوخ کر دیا گیا تھا۔ حال ہی میں Eastern Airways نے کورنوال کے نیوکوی سے لندن ساو¿تھ اینڈ ایئرپورٹ (ایسیکس) کے درمیان نئی پروازیں شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن یہ روٹ اب کمپنی کی ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا ہے، جو سنگین مالی حالات کی نشاندہی کرتا ہے۔
Eastern Airways صرف ایک تجارتی ایئرلائن ہی نہیں، بلکہ یہ یورپ کی سب سے بڑی چارٹر پرواز فراہم کرنے والی کمپنی بھی ہے جو پریمیئر لیگ اور چیمپئن شپ فٹ بال ٹیموں، رگبی یونین اور سپر لیگ ٹیموں کو خصوصی پروازیں فراہم کرتی ہے۔ ایئرلائن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی ایندھن کی قیمتیں، مزدور لاگت اور کووِڈ کے بعد کے اقتصادی چیلنجز نے اس کمپنی کو گہرے مالی بحران میں دھکیل دیا ہے۔