اسلام آباد : پاکستان میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کافی وقت سے عمران خان حکومت کو گرانے کیلئے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں ۔ رحمن نے گذشتہ 27 اکتوبر کو حکومت کی مخالفت میں کراچی سے ایک مارچ کیا تھا ۔ حالانکہ 13 دن بعد ہی انہوں نے اسے اچانک بند کرنے کی گذارش کی تھا ۔ عمران خان حکومت کے خلاف مورچہ کھولنے والے مولانا فضل الرحمن کی قیادت والی حکومت کا جہاز ڈوبنے والا ہے ۔
مولانا نے عمران کی جانب سے کی جارہی قواعد پر بھی طنز کسے ۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کی کوششوں کو سلام کرتا ہوں ۔ پاکستان کے فائر برانڈ لیڈر نے شہر کے رنگ روڈ ہائی وے پر جمع ہوئے مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ ملک کی معیشت ڈوبنے والی ہے ۔ اب ہم یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ حکومت کا جہاز ڈوبنے وال اہے ۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ملک کو بچانے کیلئے شروع کی گئی لڑائی اب اپنے مقام پر پہنچنے والی ہے ۔
پاکستان کے فائر برانڈ لیڈر نے کہا کہ ان کی جماعت ملک ے باقی حصوں میں حکومت مخالف مظاہروں کو جاری رکھے گی ۔ مولانا نے عمران خان حکومت پر حملہ بولوتے ہوئے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کرنے والی حکومت نے 25 لاکھ نوجوانوں کو بے روزگار کیا ہے ۔ ایسی حکومت کون قبول کرے گا جو غیر ملکی ہاتھوں سے چل رہی ہو ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومت کو ملک کے اقتصادی بحرال کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا ۔ جبکہ ایف بی آر کی رپورٹ کہتی ہے کہ ملک سے باہر گئی رقم پراپر چینل کے ذریعے گئی تھی ۔