انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کے شہر کوئٹہ سے ایک دل دہلا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں ایک باپ نے اپنی 15 سالہ بیٹی کو صرف اس لیے قتل کر دیا کہ اس نے ٹک ٹاک ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی۔ یہ واقعہ 15 جنوری کو پیش آیا تھا اور اس میں لڑکی کے ماموں بھی ملوث تھے۔

لڑکی کا نام ہیرا تھا اور اس کے والد انوار الحق کو اپنی بیٹی کی ٹک ٹاک ویڈیوز بنانا بالکل پسند نہیں تھا۔ انوارالحق ، جو پہلے امریکہ میں مقیم تھا، نے اپنی بیٹی کو ویڈیو بنانے سے روکنے کی کئی بار کوشش کی، لیکن ہیرا نے ان کی باتوں کو نظر انداز کیا۔ اس سے ناراض ہو کر اس نے اپنے بہنوئی طیب علی کے ساتھ مل کر اسے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔
واقعے کی تحقیقات کرتے ہوئے پولیس کا کہنا تھا کہ انوار الحق اور اس کی اہلیہ کچھ عرصے سے امریکہ میں مقیم تھے تاہم وہ چند روز قبل اپنی بیٹی کے ساتھ پاکستان واپس آئے تھے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ انوار الحق اور طیب علی نے ہیرا کو قتل کرنے کی سازش رچی اور قتل کے بعد دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران ملزم کے والد نے بتایا کہ ہیرا نے امریکہ میں رہتے ہوئے وہاں کے حساب سے کپڑے پہنے اور باہر کے لوگوں سے ملنے کی عادت بھی بنا لی تھی جو اس کے گھر والوں کو پسند نہیں تھی۔ پاکستان میں لگ بھگ 54 ملین لوگ TikTok استعمال کرتے ہیں اور حال ہی میں حکومت پاکستان نے بھی اس ایپ کو اس کے مواد پر کڑی نظر رکھنے کے لیے بلاک کر دیا تھا۔