لکھنؤ: شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے )کی حمایت اور مخالفت میں ہو رہے دھرنوں مظاہروں کے درمیان لکھنؤ یونیورسٹی (ایل یو)اپنے طالب علموں کو سی اے اے بطور موضوع پڑھانے کی تیاری کر رہی ہے اور اسے باقاعدہ کورس کے طور پر شامل کئے جانے کا منصوبہ ہے۔یونیورسٹی کا سیاسیات محکمہ سی اے اے کو نصاب میں شامل کرے گا۔اس سلسلے میںایک تجویز تیار کی گئی ہے۔
سیاسیات محکمہ کی پروفیسر ششی شکلا نے دی یہ جانکاری
سیاسیات محکمہ کی پروفیسر ششی شکلا نے بات چیت میں کہا کہ ' ہم لوگ اپنے محکمہ میں آئین اور شہریت پڑھاتے ہیں،یہ ہندوستانی سیاست کا ایک وقت وقت پر ہونے والا مسئلہ ہے تو ہم لوگ چاہتے ہیں کہ طلباء و طالبات کو ہم لوگ اس موضوع کو پڑھائیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ابھی پرستاؤ(تجویز )کی سطح پر ہے۔ یہ ابھی مکمل تعلیمی عمل سے ہوکر گزرے گا اس کے بعد نصاب کا حصہ بنے گا۔ پروفیسر ششی نے کہا کہ ' تو پہلی چیز میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ فی الحال یہ کورس کا حصہ نہیں ہے۔
مناسب تعلیمی ادارے کی منظوری پر پڑھایا جائے گا سی اے اے موضوع
پروفیسر نے کہا کہ سب سے بڑی بات ہے کہ لوگوں کو صحیح معلومات بھی ہے اور لوگوں کو غلط معلومات بھی ہے۔ بالخصوص ہمارے طلباجء وطالبات یہ سوال لے کر ہمارے پاس آتے ہیں کہ ان لوگوں سے ہر جگہ پوچھا جاتا ہے اس کے بارے میں۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگ سوچتے ہیں کہ اس کو ایک موضوع کے طور پر شروع کر دیں گے۔ اس موضوع میں ہمارے پاس بہت سے کاغذ ہیں اس لئے ہماری تجویز ہے کہ ہم سی اے اے کو بھی بہت سے موضوعات میں سے ایک موضوع کے طور پر شامل کریں گے۔
جب سوال کیا گیا کہ کب تک سی اے اے کو پڑھانا شروع کیا جائے گا تو پروفیسر ششی نے کہا کہ اس میں کچھ وقت لگے گا۔کیا اگلے سیشن سے یہ شروع کر دیا جائے گا، اس سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر مناسب تعلیمی ادارے سے اس کی منظوری مل گئی تو اسے اگلے سیشن سے شروع کیا جا سکتا ہے۔