انٹرنیشنل ڈیسک: ترکی کی سکیورٹی ایجنسیوں نے کرسمس اور نئے سال کی تقریبات سے قبل ایک بڑے دہشت گردانہ خطرے کو ناکام بناتے ہوئے داعش ( آئی ایس آئی ایس ) سے وابستہ ایک سو پندرہ مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ کارروائی ملک بھر میں چلائے گئے ایک وسیع انسدادِ دہشت گردی آپریشن کے تحت انجام دی گئی۔ استنبول کے پراسیکیوٹر آفس کے مطابق خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر 137 مشتبہ افراد کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔ ان میں سے 115 افراد کو اب تک حراست میں لیا جا چکا ہے، جبکہ بقیہ 22 کی تلاش جاری ہے۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ داعش سے تعلق رکھنے والے یہ دہشت گرد کرسمس اور نئے سال کے دوران ترکی میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
خاص طور پر غیر مسلم برادری کو نشانہ بنانے کی سازش رچی جا رہی تھی۔ استغاثہ نے بتایا کہ مشتبہ افراد کے رابطے ان دہشت گرد نیٹ ورکس سے بھی پائے گئے ہیں جو جنگ زدہ علاقوں میں سرگرم ہیں۔ پولیس نے ترکی کے مختلف حصوں میں ایک ساتھ124 مقامات پر چھاپے مارے۔ اس دوران پستول، گولیاں اور کئی قابلِ اعتراض دستاویزات برآمد کی گئیں، جنہیں دہشت گرد سرگرمیوں سے جڑا ہوا سمجھا جا رہا ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ ترکی میں سال کے اختتام پر سکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیے جاتے ہیں، خاص طور پر 2017 میں استنبول کے رینا نائٹ کلب میں نئے سال کی تقریبات کے دوران ہونے والے ہولناک داعش حملے کے بعد، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ سکیورٹی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی ممکنہ بڑے دہشت گرد حملے کو روکنے میں نہایت اہم ثابت ہوئی ہے اور آئندہ بھی نگرانی اور سختی کا سلسلہ جاری رہے گا۔