National News

بنگلہ دیش کے عبوری سربراہ محمد یونس دے سکتے ہیں استعفیٰ، فوج کے ساتھ پیدا ہو ئے اختلافات

بنگلہ دیش کے عبوری سربراہ محمد یونس دے سکتے ہیں استعفیٰ، فوج کے ساتھ پیدا ہو ئے اختلافات

نیشنل ڈیسک: بنگلہ دیش میں سیاسی عدم استحکام ایک بار پھر بڑھ گیا ہے۔ ملک کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کے مستعفی ہونے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ یونس نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ وہ موجودہ صورتحال اور ملک گیر احتجاج کے درمیان کام نہیں کر سکتے۔ اس کے پیچھے ایک بڑی وجہ محمد یونس اور آرمی چیف وقار الزمان کے درمیان اختلافات بتائے جاتے ہیں۔
شیخ حسینہ کے بعد یونس کو ملی تھی کمان
حال ہی میں بنگلہ دیش میں طلبہ کی تحریک کے باعث سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کو استعفیٰ دینا پڑا جس کے بعد انہوں نے بھارت میں پناہ لی۔ دراصل طلبہ 30 فیصد کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جو آزادی پسندوں کے اہل خانہ کو دیا جا رہا تھا۔ اس احتجاج کے بعد بنگلہ دیش میں عبوری حکومت قائم ہوئی اور امریکہ میں رہنے والے محمد یونس کو اس کا سربراہ بنایا گیا۔
فوج اور یونس کے درمیان دراڑ کی وجہ؟
اب محمد یونس مستعفی ہونے پر غور کر رہے ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اہم معاملات پر سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے نہیں ہے۔ ان کے استعفے کی ایک بڑی وجہ آرمی چیف جنرل وقار الزمان کے ساتھ ان کے اختلافات کو سمجھا جاتا ہے۔ حال ہی میں عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے وقار نے کہا تھا کہ عام انتخابات اس سال دسمبر سے آگے ملتوی نہیں ہونے چاہئے۔
آرمی چیف نے یہ بھی واضح کیا کہ عبوری حکومت کو آئینی فیصلے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ راکھین راہداری کے معاملے پر بھی فوج پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ ان کی مرضی کے بغیر اس کی تعمیر مکمل طور پر غیر قانونی ہو گی۔
انتخابات کے حوالے سے سیاسی دباو اور بنیاد پرست تنظیموں کی رائے
سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء نے بھی یونس پر دباو ڈالتے ہوئے دسمبر تک انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کی جماعت نے خبردار کیا ہے کہ اگر انتخابات جلد نہ ہوئے تو وہ عبوری حکومت کی حمایت نہیں کر سکیں گے۔ تاہم ملک کی کچھ بنیاد پرست تنظیمیں نہیں چاہتیں کہ انتخابات 5 سال سے پہلے ہوں۔
 وہیںیہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ یہ صورتحال بنگلہ دیش کے سیاسی مستقبل کے بارے میں غیر یقینی صورتحال پیدا کر رہی ہے جہاں فوج، سیاسی جماعتوں اور دیگر تنظیموں کے درمیان انتخابات کے ٹائم فریم اور عبوری حکومت کے اختیارات کے حوالے سے گہرے اختلافات جنم لے رہے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top