گورداسپور :پاکستان کے قبضے والے جموں و کشمیر (پی او کے) کے ایک سیاسی کارکن امجد ایوب مرزا نے فیصل ممتاز راٹھور کو پی او کے کا نیا وزیرِاعظم بنائے جانے کی سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو ایک گھپلا اور علاقے میں ٹوٹی ہوئی سیاسی عمل کا مظہر قرار دیا ہے۔ سرحد پار کے ذرائع کے مطابق امجد ایوب مرزا نے الزام لگایا کہ راٹھور، جو پی او کے کے ایک سابق وزیرِاعظم کے بیٹے ہیں، پر پہلے بھی سنگین الزامات لگ چکے ہیں، جن میں 2013 میں مظفرآباد کے پرل کانٹی نینٹل ہوٹل میں ہونے والے اجتماعی زیادتی کے واقعے میں ان کی مبینہ شمولیت بھی شامل ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس کیس میں، جس میں مبینہ طور پر ا±س وقت کے وزیرِاعظم یعقوب خان کا بیٹا بھی شامل تھا، کو دبا دیا گیا اور وقت کے ساتھ تمام ثبوت غائب ہو گئے۔
مرزا نے کہا کہ متاثرہ لڑکی، جو پی او کے یونیورسٹی میں ماسٹر کی طالبہ تھی، کو نوکری کے انٹرویو کے بہانے ایک ہوٹل لے جایا گیا اور رات بھر اس پر تشدد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ لڑکی نے بعد میں اپنے والدین کو بتایا، جنہوں نے شرمندگی سے بچنے کے لیے مبینہ طور پر اسے زہر دے دیا، جس کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق مرزا نے دعویٰ کیا کہ اس وقت احتجاج ہوئے تھے مگر آخرکار معاملہ دبا دیا گیا۔ اب راٹھور کے وزیرِاعظم بننے سے لوگ غصے میں ہیں۔