ابوجا :نائجیریا میں مسلح افراد نے ایک چرچ پر حملہ کر دیا، جس میں کم از کم 2 افراد مارے گئے۔ اس دوران پادری سمیت کئی عبادت گزاروں کو اغوا کر لیا گیا۔ یہ حملہ ایسے وقت ہوا ہے جب ملک کو مسیحیوں پر مظالم کے الزامات کے باعث امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے فوجی مداخلت کی دھمکی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ابھی تک کسی بھی گروہ نے مرکزی نائجیریا کے قصبے ایروکو میں منگل کی رات ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
حملے کے بعد صدر ٹینوبو نے واقعے کی سنگینی کا حوالہ دیتے ہوئے جنوبی افریقہ (جی-20 سربراہی اجلاس) اور انگولا (اے یو – ای یو اجلاس) کے اپنے طے شدہ دوروں کو منسوخ کر دیا ہے۔ نائجیریا اس وقت سنگین سکیورٹی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ پیر کو ملک کے شمالی حصے میں 24 اسکولی طالبات کو اغوا کر لیا گیا تھا۔
گزشتہ ماہ، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ نائجیریا میں مسیحی مذہب کو “ہونے کا خطرہ” (existential threat) لاحق ہے۔ انہوں نے پینٹاگون کو مغربی افریقی ملک میں ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاری شروع کرنے کی ہدایت دی تھی۔