انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ میں سیاست کا ماحول ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ نیویارک شہر کے نو منتخب میئر ظہران ممدانی نے جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے اپنی پہلی سرکاری ملاقات کی۔ یہ ملاقات کئی وجوہات سے خاص رہی، کیونکہ دونوں رہنماؤں نے انتخاب کے دوران ایک دوسرے پر سخت حملے کیے تھے۔ اس کے باوجود ملاقات میں ماحول متوازن رہا اور نیویارک شہر میں بڑھتی مہنگائی، رہائشی بحران اور زندگی گزارنے کی قیمت جیسے مسائل پر سنجیدہ گفتگو ہوئی۔
.@POTUS meets with NYC Mayor-elect Zohran Mamdani in the Oval Office: "We've just had a great meeting—a really good, very productive meeting. We have one thing in common: we want this city of ours that we love to do very well." pic.twitter.com/nMVOcYU1RS
— Rapid Response 47 (@RapidResponse47) November 21, 2025
گزشتہ تلخ بیانات، لیکن ملاقات میں مثبت ماحول
انتخابی مہم کے دوران صدر ٹرمپ نے ممدانی کو سو فیصد کمیونسٹ سنکی، خطرناک اور پوری طرح پاگل کہا تھا۔ وہیں ممدانی نے خود کو ٹرمپ کا سب سے برا خواب بتایا تھا اور انہیں فاشسٹ طریقے سے کام کرنے والا رہنما تک کہہ دیا تھا۔ لیکن وائٹ ہاؤس کی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ان الزامات کو ایک طرف رکھ کر کام کے ماحول کو ترجیح دی۔ ٹرمپ نے صحافیوں سے کہا ہم نیویارک کی مدد کریں گے۔ ہماری ترجیح ہے کہ نیویارک مضبوط اور انتہائی محفوظ شہر بنے۔ ممدانی نے بھی کہا کہ ملاقات میں اختلافات پر نہیں، بلکہ نیویارک کے شہریوں کی بھلائی پر گفتگو ہوئی۔
ملاقات میں کن کن مسائل پر بات ہوئی؟
ملاقات میں بنیادی طور پر تین اہم مسائل پر گفتگو ہوئی۔
1. کم خرچ رہائش (Affordable Housing)
نیویارک میں گھروں کا کرایہ اور خرید قیمتیں مسلسل بڑھتی جا رہی ہیں۔ ممدانی نے اس مسئلے کو اپنی انتخابی مہم کا مرکز بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں نیویارک کے شہریوں کو کم خرچ پر گھر فراہم کرنا ان کی پہلی ترجیح ہے۔
2. روزمرہ کی چیزوں اور سہولیات کی مہنگائی
- خوراک۔
- بجلی پانی۔
- آمد و رفت کی لاگت۔
- کریانے کی اشیاء ۔
ان کی قیمتوں نے عوام کی پریشانی بڑھا دی ہے۔ ممدانی نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے عام لوگوں کی زندگی انتہائی مشکل ہو گئی ہے۔
3. شہر کو محفوظ اور مستحکم بنانے کی منصوبہ بندی
ٹرمپ نے نیویارک میں قانون و انتظام کو بہتر بنانے میں مدد کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت شہر کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہے۔
ٹرمپ نے ممدانی کی تنقید کیوں کی تھی؟
انتخاب کے دوران ٹرمپ نے ممدانی کو کمیونسٹ کہا اور نیویارک کی وفاقی فنڈنگ روکنے کی دھمکی دی۔ ان کے امیگریشن مؤ قف پر ناراضگی ظاہر کی۔ یہاں تک کہا کہ ممدانی کی جیت سے نیویارک خطرے میں پڑ جائے گا۔ ٹرمپ نے ممدانی کی شہریت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکی اقدار کو نہیں سمجھتے۔
ممدانی: میں ٹرمپ کا برا خواب ہوں
یوگنڈا میں پیدا ہونے والے اور بعد میں امریکہ میں آکر شہریت حاصل کرنے والے ممدانی نے انتخابی بحث میں کہا تھا: میں ترقی پسند مسلمان تارک وطن ہوں، اور میں ان چیزوں کے لیے لڑتا ہوں جن پر میں یقین رکھتا ہوں۔ یہی ٹرمپ کے لیے سب سے بڑا خوف ہے۔ انہوں نے سابق گورنر اینڈریو کوؤ مو کو شکست دے کر انتخاب جیتا تھا، جنہیں ٹرمپ نے اپنا پسندیدہ امیدوار بتایا تھا۔
انتخاب کے بعد کا سیاسی پیغام
سیاسی ماہرین کے مطابق، یہ ملاقات اس بات کا اشارہ ہے کہ دونوں رہنما ایک دوسرے کے خلاف بیانات کے باوجود مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔ نیویارک کی اقتصادی حالت اور رہائشی بحران اب سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ صدر اور میئر کے تعلقات شہر کے مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہیں۔