Latest News

ہندوستان میں ہو سکتے ہیں نیپال جیسے حالات، سابق وزیر اعلیٰ کا بڑا بیان آیا سامنے

ہندوستان میں ہو سکتے ہیں نیپال جیسے حالات، سابق وزیر اعلیٰ کا بڑا بیان آیا سامنے

نیشنل ڈیسک: سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے لکھنؤ میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں نیپال میں جاری عدم استحکام کو لے کر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر ہندوستان  میں بھی انتخابی عمل میں دھاندلی اور ووٹ چوری کے واقعات جاری رہے، تو نیپال جیسے حالات  ہندوستان  میں بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے حکومت اور الیکشن کمیشن پر زور دار الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ممالک میں جو حالات بن رہے ہیں، وہ ہمارے ملک میں بھی بن سکتے ہیں اگر جمہوریت کی حفاظت نہیں کی گئی۔
اکھلیش یادو نے خاص طور پر ایودھیا میں ہوئے حالیہ انتخابات کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں بیرونی لوگوں کے ذریعے ووٹنگ کرائی گئی اور ووٹ چوری کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسے حالات ملک کے جمہوری ڈھانچے کو کمزور کریں گے اور سماجی و سیاسی عدم استحکام کو جنم دیں گے، جس سے نیپال جیسے حالات پیدا ہونا ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان  سرکار کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیے کہ نہ صرف ملک کے اندر بلکہ سرحدی علاقوں اور پڑوسی ممالک میں بھی امن و امان قائم رکھا جائے۔ لیکن ان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی خارجہ پالیسی کئی بار ناکام رہی ہے اور داخلی سیاست میں بھی کئی طرح کے مسائل اور تنازعات سامنے آ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا کے دور میں معلومات کے پھیلا کی کوئی حد نہیں رہی، جس سے سیاسی فیصلوں اور ملک کی شبیہ پر اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی بھی معاملے کو یکطرفہ نظریے سے نہیں دیکھنا چاہیے، بلکہ تمام پہلوں کو سمجھ کر ہی فیصلے لینے چاہئیں۔
اس پریس کانفرنس کے دوران، اکھلیش یادو نے کسان تحریک کے دوران شہید ہونے والے کسانوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں اعزاز سے نوازا۔ اس موقع پر سکھ برادری کے لوگ بھی موجود تھے اور اکھلیش یادو نے سکھ پگڑی پہن کر اپنی یکجہتی ظاہر کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک پنجابی گانا بھی لانچ کیا، جو کسانوں کی جدوجہد اور احترام کے لیے وقف ہے۔
اس کے علاوہ، اکھلیش یادو نے اترپردیش میں بڑھتی ہوئی جرائم کی شرح اور قانون و انتظام کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں صرف اغوا کے واقعات ہی نہیں، بلکہ ڈیجیٹل گرفتاری (ڈیجیٹل ذرائع سے دبا ؤیا گرفتاری)بھی بڑے پیمانے پر بڑھی ہیں۔ اترپردیش جرائم میں پہلے نمبر پر ہے اور خواتین سب سے زیادہ غیر محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو ان معاملات پر سنجیدگی سے دھیان دینا چاہیے اور خواتین کی سلامتی کو اعلی ترجیح دینی چاہیے۔
اکھلیش یادو کے یہ تبصرے آئندہ انتخابات اور ریاست کی سیاسی صورتحال کے تناظر میں کافی اہم مانے جا رہے ہیں، کیونکہ وہ حکومت کی پالیسیوں اور انتخابی نظاموں پر سوال اٹھاتے ہوئے جمہوریت کے استحکام پر تشویش ظاہر کر رہے ہیں۔ ان کا یہ بیان ریاست اور ملک کے سیاسی حلقوں میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top