National News

نیپال میں خوفناک حالات: مظاہرین نے سابق وزیر اعظم جھلناتھ کی اہلیہ کو زندہ جلایا، موت کے بعد اور مچا بوال (ویڈیو)

نیپال میں خوفناک حالات: مظاہرین نے سابق وزیر اعظم جھلناتھ کی اہلیہ کو زندہ جلایا، موت کے بعد اور مچا بوال (ویڈیو)

کھٹمنڈو: نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو اور گردونواح میں حالات مسلسل خراب ہوتے جارہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر پابندی، کرفیو اور پولیس ایکشن نے عام لوگوں میں غصہ اور خوف دونوں پھیلا دیا ہے۔ مظاہرین نے سابق وزیر اعظم جھلناتھ کھنال کے گھر کو آگ لگا دی۔ ان کی بیوی راجیہ لکشمی چترکر گھر میں تھیں جو شدید جھلس گئیں۔ انہیں فوری طور پر کیرتی پور برن ہسپتال لے جایا گیا جہاں اس کی موت ہوگئی۔ پیر کو ہونے والے مظاہروں میں 19 نوجوانوں کی ہلاکت اور 400 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کے بعد یہ تحریک اب عوامی غصے میں بدل گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر پابندی اور کرپشن کے خلاف Zen-Z تحریک نے ایسا طوفان کھڑا کر دیاکہ حالات قابو سے باہر ہو گئے۔ دارالحکومت اور کئی اضلاع میں شدید احتجاج کے درمیان فوج کو وزراءاور اعلیٰ حکام کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ان کی رہائش گاہوں سے نکالنا پڑا۔ پارلیمنٹ ہاو¿س کی حفاظت کے لیے فوج تعینات ہے اور کئی افسران کو فوجی بیرکوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

https://x.com/YakushinaLisa/status/1965332028720845094
 کیسے خراب ہوئےحالات؟

  • نیپال میں مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگا دی اور صدر کے گھر میں توڑ پھوڑ کی۔
  • مظاہرین نے بھیس پتی میں وزیر کی رہائش گاہ کو آگ لگا دی۔
  • وزیر مواصلات پرتھوی سبا گرونگ کے گھر پر پتھراو کیا گیا، جنہوں نے سوشل میڈیا پر پابندی کا حکم دیا تھا۔
  • مظاہرین نے سابق وزرائے اعظم پشپا کمل دہل 'پرچنڈ' اور شیر بہادر دیوبا کے گھروں پر بھی حملہ کیا۔

وزیراعظم اولی کا استعفیٰ
پیر کو ہونے والے تشدد میں پولیس کی کارروائی کے دوران 19 افراد ہلاک اور 350 سے زائد زخمی ہوئے۔ وزیر داخلہ رمیش لیکھک نے فائرنگ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے پہلے ہی استعفیٰ دے دیا تھا۔ آج کئی اور وزراء نے استعفیٰ دے دیا۔ بالآخر شدید دباو¿ اور آل پارٹی اجلاس بلانے کے اعلان کے بعد وزیر اعظم کے پی شرما اولی کو بھی عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔

https://x.com/YakushinaLisa/status/1965337755837399299
تحریک کی طاقت
اس پوری احتجاجی تحریک کی قیادت 18 سے 28 سال کی نئی نسل (جنرل زیڈ) کر رہی ہے۔ ناراض نوجوان حکومت پر سوال پوچھنے والوں کو دبانے اور عوام کی آواز کو دبانے کا الزام لگا رہے ہیں۔ نیپال کا یہ بحران صرف سیاسی ہلچل نہیں بنابلکہ نئی نسل کے غصے اور سوشل میڈیا کو ”آواز“ سمجھنے والی سوچ کا ایک بڑا دھماکہ بن چکاہے۔



Comments


Scroll to Top