انٹرنیشنل ڈیسک: نیپال میں بڑھتی ہوئی سیاسی اور سماجی بے چینی کے درمیان وزیراعظم کے پی شرما اولی نے استعفیٰ دے دیا ہے جس سے ملک کی سیاسی صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی ہے۔ دارالحکومت کھٹمنڈو اور دیگر بڑے شہروں میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے جہاں مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت پر قبضہ کرنے کی کوشش کی اور کئی مقامات پر آتش زنی کے واقعات بھی ہوئے۔ مظاہرے کی بڑی وجہ کرپشن، سوشل میڈیا پر پابندی اور نوجوانوں کی بڑھتی ناراضگی بتائی جاتی ہے۔
وزیراعظم اولی کے ملک چھوڑنے کی قیاس آرائیاں
ذرائع کی مانیں تو اولی ملک چھوڑ سکتے ہیں، جس کی وجہ سے کھٹمنڈو ایئرپورٹ کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اور خصوصی پروازیں تیار رکھی گئی ہیں۔ مستعفی ہونے کے بعد انہوں نے ملک کی کمان نائب وزیراعظم کو سونپ دی ہے، حالانکہ مظاہرین عبوری حکومت کے قیام اور پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے اور نئے انتخابات کرانے کے مطالبے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

مظاہرین نے نہ صرف سرکاری عمارتوں پر حملے کیے بلکہ اہم سیاسی رہنماوں کے گھروں کو نذر آتش کرنے کے واقعات بھی پیش آئے۔ اس میں سابق وزیر اعظم پشپا کمل دہل 'پرچنڈ'، شیر بہادر دیوبا، استعفیٰ دینے والے وزیر داخلہ رمیش لیکھک اور وزیر مواصلات پرتھوی سبا گرونگ کے گھر شامل ہیں۔ تشدد کی وجہ سے اب تک 19 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے ملک میں کافی کشیدگی اور بدامنی ہے۔

وزرا کامستعفی ہو نا جاری
- -ملک کے بگڑتے حالات کو دیکھتے ہوئے کئی وزراء نے خود کو حکومت سے دور کر لیا ہے۔
- -وزیر داخلہ رمیش لیکھک نے تشدد کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے پہلے ہی استعفیٰ دے دیا تھا۔
- -وزیر زراعت رام ناتھ ادھیکاری اور پانی کی فراہمی کے وزیر پردیپ یادو نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
- -صحت کے وزیر پردیپ پوڈیل اور دیگر کئی وزرا کا تعلق نیپال کانگریس کے شیکھر کوئرالا دھڑے سے ہے، جنہوں نے خود کو حکومت سے الگ کر لیا ہے۔
صورتحال اس قدر سنگین ہو گئی ہے کہ صدر رام چندر پاوڈیل کی ذاتی رہائش گاہ کے باہر آتشزدگی اور فائرنگ کی گئی جس سے سیکورٹی میں خلل پڑا۔ مظاہرین اس قدر جارحانہ ہو چکے ہیں کہ سرکاری عمارتوں اور وزراءکے دفاتر میں فائرنگ اور توڑ پھوڑ کی خبریں مسلسل آ رہی ہیں۔
سڑکوں پر خوف و ہراس، رہنماوں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کی فائرنگ کے بعد مظاہرے پرتشدد ہو گئے۔ مشتعل مظاہرین نے رہنماوں اور وزراءکے گھروں پر حملہ شروع کر دیا۔
-سابق وزیر اعظم پشپا کمل دہل 'پرچنڈ' کے گھر پر حملہ.
-نیپالی کانگریس کے صدر شیر بہادر دیوبا کے گھر کو نشانہ بنایا گیا.
-وزیر داخلہ رمیش لیکھک کے گھر کو لگائی آگ.
-مواصلاتی وزیر پرتھوی سبا گرونگ کے گھر کو بھی آگ لگا دی گئی۔

کیا نگران وزیراعظم اب چارج سنبھالیں گے؟
نیپال کے سینئر رہنما اور کپیلا وستو کے رکن پارلیمنٹ منگل پرساد گپتا کا کہنا ہے کہ ملک میں یہ روایت رہی ہے کہ ایسی بحرانی صورتحال میں کسی ریٹائرڈ چیف جسٹس کو نگراں وزیر اعظم مقرر کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں نئے انتخابات میں وقت لگے گا، اس لیے عبوری بندوبست کی طرف بڑھنا ہی واحد راستہ نظر آتا ہے۔