National News

نیپال احتجاج: 20 لوگوں کی موت کے بعدنیپال حکومت کا یو- ٹرن، سوشل میڈیا پر لگی پابندی ہٹائی

نیپال احتجاج: 20 لوگوں کی موت کے بعدنیپال حکومت کا یو- ٹرن، سوشل میڈیا پر لگی پابندی ہٹائی

انٹر نیشنل ڈیسک: شدید مخالفت اور مظاہروں کے بعد نیپال حکومت نے آخرکار سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لگائی گئی پابندی کو ہٹا دیا ہے۔ اس فیصلے سے پہلے دارالحکومت کھٹمنڈو اور ملک کے کچھ دیگر حصوں میں نوجوانوں نے پرتشدد مظاہرے کیے تھے۔ ان جھڑپوں میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے اور 300 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔
وزیر داخلہ نے استعفیٰ دے دیا
استعفی
: ملک میں بگڑتی ہوئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے نیپال کے وزیر داخلہ رمیش لیکھک نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے-  فوج کی تعیناتی: صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے دارالحکومت کھٹمنڈو میں نیپالی فوج کو تعینات کیا گیا تھا۔ فوجیوں نے پارلیمنٹ کی عمارت کے اردگرد کے علاقوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا
پرتشدد جھڑپیں اور اموات
یہ مظاہرہ بنیادی طور پر 'جنریشن زیڈ' (نوجوان نسل) کی قیادت میں ہو رہا تھا، جس میں اسکول کے طلبہ سمیت ہزاروں نوجوان شامل تھے۔ یہ مظاہرین پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے جمع ہوئے اور حکومت مخالف نعرے لگائے
پولیس کی کارروائی: عینی شاہدین کے مطابق جب کچھ مظاہرین زبردستی پارلیمنٹ کے احاطے میں داخل ہو گئے تو پولیس کو ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج، آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کرنا پڑا۔ 
 



Comments


Scroll to Top