Latest News

شاہین باغ مظاہرین سے بات کرنے پہنچے مذاکرات کار،  کہی یہ بات

شاہین باغ مظاہرین سے بات کرنے پہنچے مذاکرات کار،  کہی یہ بات

نئی دہلی: دہلی کے شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھے مظاہرین سے بدھ کو سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر مذاکرات بات کرنے پہنچ گئے اور ان کو دسری جگہ مظاہرے کرنے کے لئے منانے کی کوشش کر رہے ہیں۔مذاکرات سینئر وکیل سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن جیسے ہی  مظاہرے  سٹیج پر  پہنچے تو لوگوں نے تالیاں بجا کر ان کا استقبال کیا۔
 اسٹیج پر پہنچتے ہی سنجے ہیگڑ نے انگریزی میں  سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھا اور کہا احتجاج کی اجازت سب کو ہے لیکن کسی کو راستہ روکنے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس وقت ہے، ہم آپ کو سننے آئے ہیں۔ وہیں  سادھنا رام چندرن نے  سپریم کورٹ کا حکم ہندی میں مختصراً بتایا۔ سادھنا رام چندرن نے شاہین باغ میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرہ کرنا  آپ حق ہے لیکن یہ ذہن میں رکھیں کہ دوسروں کا حق بھی برقرار رہے۔انہوں نے کہا کہ سی اے اے  کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ  مظاہرے سے کسی پریشانی نہیں ہونی چاہئے۔

https://twitter.com/ANI/status/1230068232708485120?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1230068232708485120&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fshaheen-bagh-protest-supreme-court-appointed-arbitrator-reached-protest-venue-imt-294225.html
 سنجے ہیگڑے نے کہا کہ بات چیت سے ہی کسی بات کا حل نکالا جا سکتا ہے۔ وہیں انہوں نے کہا کہ میڈیا کے بغیر ہی اس معاملے پر ہم بات چیت کریں گے۔ سادھنا رام چندرن نے کہا کہ دونوں فریق  کے درمیان کیا بات ہوئی ہم خود اس کی اطلاع میڈیا کو دیں گے ،فی الحال میڈیا باہر جائے۔ وہیں بات چیت سے پہلے مظاہرین نے اپنی کچھ شرائط مذاکرات کاروں کے سامنے رکھیں۔
خیال رہے کہ جنوب مشرقی دہلی کے شاہین باغ میں 15 دسمبر 2019 سے ترمیمی شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف خواتین اور بچے مظاہرہ کررہے ہیں۔ سپریم کورٹ میں اس معاملے میں سماعت جاری ہے اور کوئی حتمی حکم جاری نہیں کیا گیا ہے، لیکن کورٹ کئی بار مظاہرین سے کہہ چکا ہے کہ ہر کسی کا حق ہے کہ وہ مظاہرہ کرے لیکن اس سے دوسروں کو پریشانی نہیں ہونی چاہئے  اس کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے۔ مظاہرین  سی اے اے کو واپس لینے کی مانگ پر اڑے ہوئے ہیں جبکہ مرکز صاف کہہ چکا ہے کہ یہ فیصلہ اب واپس نہیں ہو گا۔



Comments


Scroll to Top