نیشنل ڈیسک :بی جے پی قومی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر انل جین نے مشہور نغمہ نگار جاوید اختر پر اس ٹویٹ کو لے کر نشانہ لگایا ہے جس میں انہوں نے دہلی تشدد کے معاملے میں آپ کو پارٹی کے کونسلر طاہر حسین پر ایکشن کو لے کر سوال اٹھائے تھے۔ بی جے پی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ایسے لوگوں کو دانشور کہنا بند کر دینا چاہئے ۔
بی جے پی کے سیکرٹری جنرل نے جمعہ کو آئی اے این ایس سے کہا، جاوید اختر کی عقل پر پردہ پڑ گیا ہے۔ ان کا عقل سے تعلق ہے بھی یا نہیں؟ طاہر حسین کی چھت سے دہشت گردی کی مکمل فیکٹری پکڑی گئی، گلیل، پیٹرول بم برآمد ہوئے، سب کچھ میڈیا کے سامنے ریکارڈ ہوا۔ پھر بھی جاوید اختر جیسا شخص طاہر حسین پر کارروائی ہونے پر سوال اٹھا رہا ہے جبکہ پورا ملک کارروائی کا مطالبہ کر رہا۔ایسے لوگوں کو دانشور کہنا بند کر دینا چاہئے۔
https://twitter.com/Javedakhtarjadu/status/1233017709941731328?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1233017709941731328&ref_url=https%3A%2F%2Faajtak.intoday.in%2Fstory%2Fjaved-akhtar-over-delhi-violence-tahir-hussain-house-seal-by-delhi-police-tmov-1-1167557.html
دراصل، جاوید اختر نے آئی بی افسرانکت شرما کے قتل اور تشدد بھڑکانے کے الزامات میں گھرے طاہر حسین پر پولیس کا شکنجہ کسنے کو لے کر ایک ٹویٹ کر سوال اٹھایا تھا. اس میں انہوں نے لکھا تھا،بہت سے لوگ مارے گئے، بہت سے زخمی ہوئے، تمام گھر جلائے گئے، دکانیں لوٹی گئیں لیکن پولیس نے صرف ایک گھر کو سیل کیا اور اس کے مالک کی تلاش میں مصروف ہے۔ اتفاق سے اس کا نام طاہر ہے۔ دہلی پولیس کو سلام ہے۔
اگر چہ ٹرول ہونے کے بعد جمعہ کو ایک اور ٹویٹ کر جاوید اختر نے صفائی دی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی باتوں کو غلط طریقے سے لیا گیا۔ وہ طاہر حسین پر کارروائی کو لے کر سوال نہیں اٹھا رہے تھے بلکہ صرف اور صرف طاہر حسین پر ہی کارروائی کو لے کر پوچھ رہے تھے۔
کپل مشرا پر دیا بیان
وہیں بی جے پی لیڈر کپل مشرا پر دہلی میں تشدد بھڑکانے کے لگے الزامات پر بی جے پی کے سیکرٹری جنرل نے کہا، کورٹ میں معاملہ زیر غور ہ ہے ، کورٹ نے ریکارڈ منگوائے ہیں۔ میں کپل مشرا کا دفاع نہیں کر رہا ہوں مگر انہوں نے یہی تو کہا تھا کہ جگہ جگہ راستے پر بیٹھ جائیں گے تو معمولات زندگی کی درہم برہم ہو جائیں گے ۔ آخر جعفرآباد میں میٹرو کا راستہ کیوں روکا گیا۔مظاہرہ کریئے مگر باقی لوگوں کو کیا آپ جینے نہیں دیں گے؟