انٹر نیشنل ڈیسک: چین کے تیانجن شہر میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس سے پہلے وزیرِ اعظم نریندر مودی اور چین کے صدر شی جن پنگ کی ملاقات ہوئی۔ یہ ملاقات تقریبا ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ اس دوران دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور چین کے درمیان تعلقات اور تعاون پر تفصیل سے گفتگو کی۔ اس ملاقات کی اطلاع چین کی وزارتِ خارجہ نے بھی دی ہے۔
شی جن پنگ نے کہا کہ پچھلے سال کازان میں ہوئی ملاقات کے بعد سے ہندوستان -چین کے تعلقات میں بہت بہتری آئی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈریگن اور ہاتھی یعنی چین اور ہندوستان کا مل کر کام کرنا بہت ضروری ہے۔ دونوں ممالک قدیم تہذیبیں ہیں اور ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے عوام کی بھلائی کے لیے مل کر آگے بڑھیں۔
تعلقات پر حاوی نہ ہو سرحدی تنازع
چینی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ شی جن پنگ نے بتایا کہ ہندوستان اور چین کو اپنے تعلقات کو طویل نظریے اور منصوبہ بندی کے ساتھ دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے چار باتوں پر زور دیا۔
پہلی، دونوں ممالک آپس میں زیادہ بات چیت کریں اور اعتماد بڑھائیں۔
دوسری، مل کر کام کریں اور ایک دوسرے کو فائدہ پہنچائیں۔
تیسری، ایک دوسرے کے مسائل کو سمجھیں اور پرامن طریقے سے ساتھ رہیں، اور سرحدی تنازع کو تعلقات پر حاوی نہ ہونے دیں۔
چوتھی، کئی ممالک کے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ ایشیا اور پوری دنیا میں امن اور ترقی لائی جا سکے۔
ہندوستان -چین شراکت داری
وزیرِ اعظم مودی نے اس ملاقات میں کہا کہ کازان میں ہوئی پچھلی ملاقات ہندوستان -چین نے تعلقات کا صحیح راستہ دکھایا تھا۔ اب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات دوبارہ بہتر ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سرحد اب پرامن اور مستحکم حالت میں ہے اور جلد ہی ہندوستان اور چین کے درمیان براہِ راست فضائی پروازیں بھی دوبارہ شروع ہوں گی۔
مودی نے کہا کہ ہندوستان اور چین صرف مخالف نہیں بلکہ دونوں اچھے شراکت دار بھی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان جہاں اتفاق ہے، وہ اختلاف سے زیادہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ ہندوستان اور چین مل کر ایشیائی صدی کو مضبوط بنائیں گے اور دنیا کے کثیر-قطبی نظام میں اہم کردار ادا کریں گے۔
شی جن پنگ نے کہا کہ ڈریگن اور ہاتھی کا ساتھ آنا دونوں ممالک کے لیے درست انتخاب ہے۔ یہ تعاون نہ صرف ہندوستان اور چین بلکہ پورے ایشیا اور دنیا کے لیے اہم ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس پر بھی اتفاق کیا کہ ان کی توجہ امن، استحکام اور ترقی پر ہوگی تاکہ دونوں ممالک کے عوام ایک بہتر مستقبل کا حصہ بن سکیں۔