نئی دہلی: دہلی میں گول کل پوری کے پاس بھجن پورہ میں جہاں سی اے اے مخالفین اور سی اے اے حمایتیوں کے درمیا ن معر کہ آرائی جاری ہے، جس میں کم از کم 10 مظاہرین زخمی ہو گئے اور ایک پولیس ہیڈ کانسٹیبل رتن لال موت ہو گئی ۔ وہیں اس تشدد میں زخمیوں ہوئے لوگوں کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ، جن میں سے کچھ کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔زخمیوں میں ڈی سی پی وید پرکاش شکلا اور شاہدرہ ضلع کے ڈی سی پی امت شرما بھی شامل ہیں ۔
سی اے اے کی مخالفت کے دوران ہوئے اس تشدد پر وزیر مملکت برائے داخلہ جے کشن ریڈی نے اپنا رد عمل دیتے ہوئے اس واقعہ کی مذمت کی اور اس کو امریکی صدر کے دورے کے وقت رچی جانے والی ایک سازش قرار دیا ۔جے کشن ریڈی نے کہا کہ شمال مشرقی دہلی میں تشدد کو امریکی صدر کے ہندوستان دورے کو دیکھتے ہوئے انجام دیا گیا ہے۔ میں اس تشدد کی مذمت کرتا ہوں۔ ہندوستان حکومت ایسی تشدد کو کبھی برداشت نہیں کرے گی۔ ہم تشدد کے لئے ذمہ دار لوگوں پر سخت کارروائی کریں گے۔حالات کو قابو کرنے کے لئے پولیس نے شمال مشرقی دہلی کی 10 جگہوں پر دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
https://twitter.com/ANI/status/1231938340183609345?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1231938340183609345&ref_url=https%3A%2F%2Fhindi.news18.com%2Fnews%2Fdelhi-ncr%2Fminister-of-state-home-affairs-g-kishan-reddy-on-delhi-violence-said-conspiracy-to-tarnish-india-image-in-the-world-nodrss-2891350.html
دراصل، شمال مشرقی دہلی کے کئی علاقوں میں اتوار سے ہی احتجاج اور تشدد کے واقعات ہو رہے ہیں۔یہاں جعفرآباد اور موجپور علاقوں میں مظاہرین نے کم از کم دو گھروں میں آگ لگا دی، جس سے کشیدگی اور بڑھ گئی ہے۔ ان علاقوں میں پیر کو مسلسل دوسرے دن سی اے اے حامی اور مخالف گروپوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
جے کشن ریڈی نے کہا کہ جان بوجھ کر لوگوں کو اکسایا جا رہا ہے،جمہوریت کے دائرے میں رہ کر اپنے جذبات کو ظاہر کرنا چاہئے۔ دو مہینہ سے نیشنل ہائی وے کو بند کیا، تب بھی ہم نے رکاوٹ نہیں کی ۔ آج پتھر مار رہے ہیں، آتش زنی کر رہے ہیں، حکومت اس کو ٹالریٹ نہیں کرے گی اور سخت کارروائی کرے گی۔ ہم نے اضافی فورس لگائی ہے ۔ وزارت داخلہ حالات پر نظر بنائے ہوئے ہے۔ جو بھی اس تشدد کے لئے ذمہ دار ہے اس پر سخت کارروائی کی جائے گی ۔ ہماری اہم ذمہ داری ہے کہ لاء اینڈ آرڈر کو بحال کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے دہلی میں رہتے ہوئے اس طریقے کی سازش کرنا، اس کا جواب راہل گاندھی کو دینا چاہئے اور سی اے اے کی مخالفت کرنے والوں کو دینا چاہئے۔ٹرمپ کے دورے پر ملک کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔