انٹرنیشنل ڈیسک: میکسیکو سٹی کی سڑکوں پر ایک ایسا منظر دیکھنے کو ملا جس نے پورے ملک کی توجہ اپنی طرف کھینچ لی۔ ہزاروں نوجوان مظاہرین گلیوں اور چوکوں میں اتر آئے اور جرم بدعنوانی کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کیا۔ اس تحریک میں صرف نوجوان ہی نہیں بلکہ مختلف عمروں کے لوگ بھی شامل ہوئے جنہوں نے اپنے اپنے مسائل کے لیے آواز اٹھائی۔ کچھ سوشل میڈیا پوسٹس میں یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ مظاہرے کا ایک حصہ چین حامی صدر کے خلاف بھی تھا۔
پولیس سے جھڑپ اور زخمی
مظاہرہ تیز ہونے کے بعد پر تشدد رخ بھی اختیار کر گیا۔ مظاہرین نے پتھر، ڈنڈوں اور زنجیروں کے سہارے پولیس پر حملہ کیا۔ میکسیکو سٹی کے سکیورٹی سیکرٹری پابلو ویجیک کے مطابق، اس جھڑپ میں تقریبا 120 لوگ زخمی ہوئے جن میں 100 پولیس اہلکار شامل ہیں۔ اس تشدد میں 20 لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔ ایک 29 سالہ کاروباری نے کہا کہ انہیں زیادہ سکیورٹی کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔ وہیں، ایک 43 سالہ خاتون فزیشئن نے مظاہرے میں شامل ہو کر عوامی صحت کے نظام کے لیے زیادہ فنڈ کی مانگ کی۔ انہوں نے کہا کہ آج ڈاکٹر مار دیے جاتے ہیں اور اس کے لیے کوئی جوابدہی نہیں ہوتی۔
قتل کا خوف اور سماجی غصہ
حالیہ دنوں میں میکسیکو میں کئی ہائی پروفائل قتل نے عوام کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ان میں مغربی ریاست میچوآکان کے میئر کا قتل بھی شامل ہے۔ مظاہرے میں شامل کچھ لوگ ان کی حمایت میں بھی آئے۔ ایک شہری، روزا ماریہ ایویلا نے کہا، یہ ریاست مر رہی ہے۔ میئر کو اس لیے مارا گیا کیونکہ وہ نوجوان مجرموں سے نمٹنے کے لیے افسران کو بھیجتے تھے۔ وہ مجرموں کا مقابلہ کرنے کی ہمت رکھتے تھے۔
مظاہرے کی تنوع
ہفتہ کو ہوئے اس احتجاج میں مختلف عمروں اور پیشوں کے لوگ شامل تھے۔ نوجوان مظاہرین نے توانائی اور غصے کا اظہار کیا، جبکہ تجربہ کار شہریوں نے اپنے تجربات اور سماجی مسائل کو اٹھایا۔ اس طرح یہ مظاہرہ صرف جنریشن زیڈ کی تحریک نہیں بلکہ ایک وسیع سماجی آگہی کی علامت بن گیا۔