انٹرنیشنل ڈیسک: برطانوی انتظامیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کو واپس لینے سے انکار کرنے والے ملکوں کے خلاف بڑی کارروائی کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ وزیر داخلہ شبانہ محمود پیر کو ا±ن ممالک کا اعلان کریں گی، جن کے شہریوں پر ویزا پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں۔ یہ قدم ان افریقی ملکوں کو نکالنے کی کارروائی میں لندن کے ساتھ فوری تعاون بڑھانے پر مجبور کرے گا۔
ایک رپورٹ کے مطابق، ویزا پابندیوں کا سامنا کرنے والے پہلے ممالک میں انگولا، نامیبیا اور جمہوریہ کانگو کا نام ہو سکتا ہے۔ وزارتِ داخلہ کے ذرائع کے مطابق محمود نے جمعرات کو ان تین افریقی ممالک کے سفارتخانوں کو وارننگ خط بھیجے ہیں۔
ان ملکوں نے برطانیہ سے 4,000 سے زائد غیر قانونی تارکین وطن اور غیر ملکی مجرموں کو واپس لینے سے انکار کر دیا ہے۔ ان ممالک کو پابندی نافذ ہونے سے قبل جواب دینے کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا جائے گا۔ یہ لندن کی جانب سے ایسے سخت اقدام کا سامنا کرنے والے پہلے ممالک ہوں گے۔
ان پابندیوں کے علاوہ محمود پناہ گزینوں کی پالیسیوں میں بھی بڑے تبدیلی کے اعلان کر سکتی ہیں۔ رپورٹوں کے مطابق، پناہ گزینوں کو اب صرف عارضی طور پر یہاں رہنے کی اجازت ہوگی۔ ان کے پناہ گزین درجے کا ہر ڈھائی سال بعد جائزہ لیا جائے گا اور جن لوگوں کے ملک محفوظ قرار دیے جائیں گے، انہیں فوراً واپس بھیج دیا جائے گا۔
برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات ضروری ہیں کیونکہ بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن کسی بھی طرح برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وہ جلد زیادہ پیسہ کما سکیں اور اپنی زندگی کا معیار بہتر بنا سکیں۔
قابل ذکر ہے کہ سال 2024 میں 36,800 سے زائد غیر قانونی تارکین وطن انگلش چینل کے راستے کشتی کے ذریعے برطانیہ پہنچے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہے۔ برطانوی حکومت ہر روز ہوٹلوں میں پناہ مانگنے والوں کو رکھنے کے لیے کئی ملین پاو¿نڈ خرچ کر رہی ہے۔