بیجنگ: امریکہ میں دو چینی جاسوسوںکی گرفتاری پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ اس کیس کی تفصیلات سے واقف نہیں ہے جس کی بنیاد پر امریکی محکمہ انصاف نے ان دونوں چینی شہریوں پر جاسوسی کا الزام لگایا ہے۔ چین نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ وہ چینی شہریوں کے 'جائز حقوق' کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔ غور طلب ہے کہ امریکی تفتیشی ایجنسی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے کئی ریاستوں میں مربوط انٹیلی جنس آپریشن کیا اور 27 جون کو دو چینی شہریوں چن اور لائی کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ان پر امریکی بحریہ کے ملازمین کو چین کے لیے جاسوسی کرنے پر آمادہ کرنے کا الزام ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماو ننگ نے کہا، "چین ہمیشہ نام نہاد 'چینی جاسوسوں' کے واقعے کی تشہیر کی مخالفت کرتا ہے اور بیرون ملک مقیم چینی شہریوں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے کہا،ایف بی آئی نے دو چینی شہریوں کو گرفتار کیا ہے جو مبینہ طور پر امریکی بحریہ کے اہلکاروں کو چین کے لیے جاسوسی کرنے پر آمادہ کر رہے تھے۔ ریاستی سلامتی کی وزارت (ایم ایس ایس) نے ایک بیان میں کہا کہ ان میں سے ایک چینی شہری یوئنس چن (38) ہے، جسے ہیپی ویلی، اوریگون میں قانونی طور پر مستقل رہائشی حیثیت حاصل ہے اور دوسرا لیرن 'ریان' لائی (39) ہے، جو یکم اپریل 2025 کو سیاحتی ویزے پر ہیوسٹن، ٹیکساس کا دورہ کیا تھا۔ وہ ایف بی آئی کی جانب سے گرفتار کیے گئے جرائم میں ملوث تھے۔ انٹیلی جنس آپریشن میں ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے کہاایف بی آئی چین کی جانب سے ہماری سرحدوں میں دراندازی کی وسیع کوششوں کے خلاف ملک کے دفاع کے لیے اپنا مشن جاری رکھے گا۔
اٹارنی جنرل پامیلا بوندی نے کہا کہ یہ کیس ہماری فوج میں دراندازی اور ہماری قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی چینی حکومت کی مسلسل اور جارحانہ کوششوں کو ظاہر کرتا ہے۔ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر نے کہاجب دشمن کے جاسوس ہمارے ملک میں دراندازی کرنے کی کوشش کریں گے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ ہم غیر ملکی کارندوں کو بے نقاب کریں گے، ان کے ایجنٹوں کا احتساب کریں گے، اور امریکی عوام اور قوم کو پوشیدہ خطرات سے بچائیں گے۔