Latest News

دہشت گردی پر پی ایم مودی کے '' گھر میں گھس کر'' تبصرے پر امریکہ نے دیا رد عمل

دہشت گردی پر پی ایم مودی کے '' گھر میں گھس کر'' تبصرے پر امریکہ نے دیا رد عمل

نیشنل ڈیسک: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستانی سرزمین پر ہندوستان  کے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں سے متعلق الزامات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان  اور پاکستان کو  ملک کے عدم مداخلت کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے بات چیت کے ذریعے مل کر کام کرنا چاہیے ۔  اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ جیسا کہ میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ امریکہ اس راستے میں نہیں آنے والا ہے لیکن ہم ہندوستان اور پاکستان دونوں  کو کشیدگی سے گریز کر نے اور بات چیت کے ذریعے حل تلاش کرنے کی ترغیب دیتے ہیں ۔ 
 جب وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ بیان کے بارے میں پوچھا گیا کہ ہندوستان دہشت گردوں کو مارنے کے لیے سرحد پار کرنے سے نہیں ہچکچائے گا۔5 اپریل کو برطانوی اخبار دی گارحین کی ایک رپورٹ میں الزام لگایا گیا کہ ہندوستان  نے پاکستان میں کئی ٹارگٹ کلنگ کیں۔ مرکزی حکومت نے ان دعوں کو  جھوٹا اور بدنیتی پر مبنی ہندوستان  مخالف پروپیگنڈہ" قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ امریکہ نے پہلے کہا تھا کہ وہ قتل کے الزامات پر ہندوستان اور پاکستان کے تنازعہ میں مداخلت نہیں کرے گا۔رپورٹ کے کچھ دن بعد اتراکھنڈ کے رشی کیش میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا، کہ آج ملک میں ایک مضبوط حکومت ہے، اس مضبوط مودی حکومت کے تحت دہشت گردوں کو گھر میں گھس کر مارا جاتا ہے۔
 دہشت گرد گھروں میں گھس کر مارے جا رہے ہیں۔)وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے یہ بھی کہا ہے کہ حکومت ملک کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں کو نہیں بخشے گی اور ان کا شکار کرے گی چاہے وہ پاکستان واپس بھاگ جائیں۔دریں اثنا، پاکستان نے ان تبصروں کو "اشتعال انگیز" اور "کم نظری" قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کی بیان بازی صرف "طویل مدت میں تعمیری مشغولیت کے امکانات کو روکتی ہے"۔ اس نے یہ بھی کہا کہ "پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن کے لیے اپنے عزم کا مظاہرہ کیا ہے"۔
 



Comments


Scroll to Top