انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ کے ٹریورس سٹی میں واقع وال مارٹ اسٹور میں ہفتے کی شام اس وقت اچانک افراتفری مچ گئی جب ایک شخص نے وہاں موجود صارفین پر چاقو سے حملہ کردیا۔ اس ہولناک واقعے میں کم از کم 11 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 6 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ پولیس نے حملہ آور کو حراست میں لے لیا ہے اور ابتدائی تحقیقات میں اسے بغیر کسی واضح وجہ کے حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کی زبانی ڈراونا منظر
آنر کے علاقے کی رہائشی 36 سالہ ٹفنی ڈیفل نے بتایا کہ وہ اپنی بہن کے ساتھ پارکنگ میں تھی جب اس نے اندر افراتفری دیکھی۔ انہوں نے کہا، آپ نے فلموں میں ایسا کچھ دیکھا ہو گا، لیکن جب یہ آپ کے ارد گرد ہوتا ہے تو یہ بہت خوفناک ہوتا ہے۔
زخمیوں کی حالت اور ہسپتال میں ان کا علاج
منسن ہیلتھ کیئر ، جو شمالی مشی گن کا سب سے بڑا ہسپتال ہے، نے تصدیق کی کہ وہ تمام 11 زخمیوں کا علاج کر رہے ہیں۔ ہسپتال کی ترجمان میگن بران کے مطابق 6 افراد کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جبکہ باقی 5 شدید زخمی ہیں۔
پولیس نے کیا کہا؟
گرینڈ ٹریورس کانٹی کے شیرف مائیکل شی نے کہا کہ حملے میں استعمال ہونے والا ہتھیار فولڈنگ چاقو تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزم مشی گن کا رہائشی ہے، تاہم اس کی شناخت فی الحال شیئر نہیں کی گئی۔ شیرف نے کہا کہ 11 افراد کا زخمی ہونا بڑی بات ہے لیکن شکر ہے کہ زیادہ نقصان نہیں ہوا۔
حکومتی اور ادارہ جاتی ردعمل
مشی گن کے گورنر گریچن وائٹمر ( Gretchen Whitmer) نے اس واقعے کو "وحشیانہ تشدد کی ایک ہولناک مثال" قرار دیتے ہوئے متاثرین اور کمیونٹی سے تعزیت کا اظہار کیا۔ والمارٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "اس قسم کا تشدد ناقابل قبول ہے۔ ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتے ہیں اور تحقیقات میں پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔"
ایف بی آئی بھی سامنے آگئی
ایف بی آئی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈین بونگینو نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ وفاقی ایجنسی ضرورت کے مطابق اس معاملے میں مقامی حکام کی مدد کر رہی ہے۔
ٹریورس سٹی : جہاں امن تھا وہاں خوف
مشی گن جھیل کے کنارے آباد، ٹریورس سٹی عام طور پر اپنی خوبصورتی، چیری فیسٹیول، شراب اور لائٹ ہاؤس کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ علاقہ Sleeping Bear Dunes National Lakeshore سے تقریبا 25 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ لیکن ہفتہ کا ہولناک واقعہ اس پرسکون سیاحتی مقام کے لیے ایک دردناک یاد بن گیا ہے۔ مقامی لوگ ابھی تک صدمے سے سنبھلنے کی کوشش کر رہے ہیں اور انتظامیہ حملہ آور کے منصوبے جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔