انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیلی فورسز نے پیر کے روز غزہ میں کم از کم 67 افراد کو ہلاک کر دیا۔ سمندر کے کنارے ایک کیفے پر فضائی حملوں میں 30 افراد ہلاک ہو گئے اور کھانا مانگ رہے فلسطینیوں پر کی گئی گولی باری میں 22 دیگر لوگوں کی موت ہوگئی ہے ۔
یہ معلومات عینی شاہدین، ہسپتال اور صحت کے حکام نے دی۔ فضائی حملہ غزہ شہر میں البقا کیفے پر اس وقت ہوا جب وہاں خواتین اور بچوں کا ہجوم تھا۔ کیفے کے اندر موجود علی ابو عتیلہ نے یہ جانکاری دی۔ ان کا کہنا تھا کہ بغیر کسی وارننگ کے، اچانک ایک لڑاکا طیارے نے اس جگہ پر حملہ کیا، جس سے وہاں زلزلے کے جیسے جھٹکے محسوس ہوئے۔
شمالی غزہ میں وزارت صحت کی ایمرجنسی اور ایمبولینس سروس کے سربراہ فارس عواد نے بتایا کہ کم از کم 30 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ عواد نے بتایا کہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ شفا ہسپتال کے مطابق، غزہ شہر کی ایک سڑک پر دو دیگر حملوں میں 15 افراد ہلاک ہوئے۔
کیفے ان چند کاروباروں میں سے ایک تھا جو 20 ماہ کی جنگ کے دوران چالو رہے۔ یہ انٹرنیٹ تک رسائی اور اپنے فون چارج کرنے کے خواہشمند رہائشیوں کے لیے جمع ہونے کی جگہ تھی۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں خون آلود اور مسخ شدہ لاشیں زمین پر پڑی اور زخمیوں کو کمبل میں لپیٹ کر لے جایا جا رہا تھا۔