نیشنل ڈیسک: 'وکیل انکل! میرے پاپا تو پولیس والے ہیں، سب کہتے ہیں کہ وہ کم پڑھے لکھے ہیں۔ وہ اکھڑ گنوار ٹائپ ہیں ، وہ قانون کی جانکاری میں بھی پھسڈی ہیں، لیکن آپ تو پڑھے لکھے اور قانون کے جانکار ہو۔ اس کے بعد بھی پولیس اہلکاروں کے خلاف اتنا غصہ کیوں دکھا رہے ہو'۔
یہ الفاظ ہیں اس معصوم بچے کے جس کے والد کو کچھ وکلاء نے جانوروں کی طرح پیٹا تھا ۔اس بچے کے والد دہلی پولیس کے وکاس پوری تھانے میں ہیڈ کانسٹیبل ہیں، جو تیس ہزاری کورٹ میں ہوئے تشدد کا شکار ہوئے ۔جہاں پولیس اہلکار اپنے ساتھیوں کو انصاف دلانے کے لئے سڑکوں پر اتر آئے ہیں تو وہیں اس چھوٹے سے بچے نے پوسٹر کے ذریعے اپنے والد اور پریوار کا درد بیان کیا ہے ۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے اس بچے کے پوسٹر میں بچہ کئی سوالات کرتا دکھائی دے رہا ہے۔اس نے اپنے پیغام میں لکھا کہ '' اگر میرے پاپا نے آپ کے کسی ساتھی کے ساتھ بحث کی یا اس کو پکڑ بھی لیا تو آپ 100 نمبرپر کال کر سکتے تھے ۔آپ جج صاحب کے پا س جاسکتے تھے ۔ آپ تو بڑے لوگ ہیں، کئی بار پولیس والوں کی وردی اتروانے کی دھمکی دیتے ہیں ۔ آپ کے پاس تو ڈی سی پی ، کمشنر کے فون نمبر ہیں، انکو کال کر سکتے تھے ۔