Latest News

پاکستان میں 148دہشت گردوں کا صفایا، ہندوستان مخالف بڑا لشکر کمانڈر بھی ہلاک، جانئے کو ن ہے سیف اللہ؟

پاکستان میں 148دہشت گردوں کا صفایا، ہندوستان مخالف بڑا لشکر کمانڈر بھی ہلاک، جانئے کو ن ہے سیف اللہ؟

اسلام آباد: پاکستان میں دہشت گردی ایک بار پھر تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ایک طرف لشکر طیبہ سے وابستہ دہشت گرد ابو سیف اللہ مارا گیا تو دوسری جانب صوبہ خیبرپختونخوا میں رواں سال اب تک 284 دہشت گردانہ  حملے ہوچکے ہیں۔ یہ جانکاری اتوار کو ایک سرکاری رپورٹ میں دی گئی۔
ابو سیف اللہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا
ہندوستان مخالف دہشت گرد ابو سیف اللہ کو صوبہ سندھ کے شہر متلی میں فالکارہ چوک کے قریب گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ وہ ہندوستان  مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھا اور لشکر طیبہ اور جماعت الدعو ة  جیسی دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ تھا۔ موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں نے اسے نشانہ بنایا اور موقع سے فرار ہو گئے۔ پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔
خیبر پختونخوا میں دہشت گرد حملوں کی تعداد 284
 سرکاری رپورٹ کے مطابق جنوری 2025 سے اب تک خیبرپختونخوا میں کل 284 دہشت گرد حملے ہو چکے ہیں جن میں سے سب سے زیادہ حملے شمالی وزیرستان (53) میں ہوئے۔ ان کے بعد بنوں (35)، ڈیرہ اسماعیل خان (31)، پشاور (13) اور کرم (8) میں حملے ہوئے۔
148 دہشت گردوں کو مار گرایا گیا 
سیکورٹی فورسز نے اب تک 148 دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں سب سے زیادہ 67  دہشت گرد مارے گئے۔ رواں سال اب تک 1,116 مشتبہ افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں سے صرف 95 کو گرفتار کیا جا سکا ہے۔ 2023 میں 651 دہشت گرد حملے ہوئے، 2024 میں یہ تعداد بڑھ کر 732 ہو جاتی ہے۔ 2021 سے خیبرپختونخوا میں حالات خراب ہونے لگے۔ 2023 میں پشاور پولیس ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے میں 86 پولیس اہلکار شہید ہوئے۔ 
 کون تھا ابو سیف اللہ؟
ابو سیف اللہ طویل عرصے سے لشکر طیبہ اور جماعت الدعوة  سے وابستہ  تھا ۔ 
سکیورٹی اداروں کے مطابق اس نے ہندوستان کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی میں فعال کردار ادا کیا۔ 
اس کے پاکستان کے کراچی، حیدرآباد اور پشاور میں سرگرم دہشت گردوں سے روابط تھے۔ 
وہ کشمیر میں تشدد پھیلانے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کے لیے کئی خفیہ میٹنگوں کا حصہ رہا ہے۔
اس قتل کو کیوں اہم  مانا جا رہا ہے؟ 
سیف اللہ ایک پرانا چہرہ تھا جس نے پاکستان میں دہشت گردی کا نیٹ ورک بنایا تھا۔ ہندوستان  میں کئی حملوں میں اس کے ملوث ہونے کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔ پاکستان میں گزشتہ چند مہینوں میں دہشت گرد رہنماؤں کی "ٹارگٹ کلنگ" میں اضافہ ہوا ہے، جو کہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ آئی ایس آئی کی صفائی مہم یا گروہی جھگڑوں کا نتیجہ ہے۔
 



Comments


Scroll to Top