National News

بارہ منزلہ عمارت میں لگی شدید آگ- 10 گھنٹے بعد بھی حالات بے قابو، آگ بجھانے میں لگیں18فائر بریگیڈ کی گاڑیاں

بارہ منزلہ عمارت میں لگی شدید آگ- 10 گھنٹے بعد بھی حالات بے قابو، آگ بجھانے میں لگیں18فائر بریگیڈ کی گاڑیاں

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے ایک بازار میں 12 منزلہ کثیر المقاصد عمارت کے گراونڈ فلور میں ہفتہ کی علی الصبح شدید آگ لگ گئی۔ حکام نے یہ جانکاری دی۔ کیرانی گنج کے بابو بازار علاقے میں واقع جبل النور ٹاور میں لگی آگ میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی بی ایس ایس کے مطابق فائر بریگیڈ نے عمارت سے کم از کم 42 افراد کو باہر نکال لیا۔ ڈھاکہ میں دو مہینے کے اندر کسی کثیر منزلہ عمارت میں آگ لگنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

 

اس سے پہلے 14 اکتوبر کو دارالحکومت میں ایک کیمیائی گودام اور اس سے متصل کپڑا فیکٹری میں شدید آگ لگ گئی تھی، جس میں کم از کم 16 افراد کی موت ہو گئی تھی۔ نیوز پورٹل ٹی بی ایس نیوز ڈاٹ نیٹ کی خبر کے مطابق فائر سروس اور سول ڈیفنس کو مقامی وقت کے مطابق صبح پانچ بج کر 37 منٹ پر آگ لگنے کی اطلاع ملی، اور فائر بریگیڈ کی ٹیمیں پانچ بج کر 45 منٹ پر موقع پر پہنچ گئیں۔ فائر سروس کے ایک ترجمان انوارالاسلام نے بتایا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 18 یونٹس کو تعینات کیا گیا۔ بارڈر گارڈ بنگلہ دیش کے شعبہ تعلقات عامہ کے افسر شریف الاسلام نے بتایا کہ قانون و انتظام برقرار رکھنے، بھیڑ کو قابو میں رکھنے اور ہنگامی اہلکاروں کی آمد و رفت کو یقینی بنانے کے لیے بی جی بی کے جوانوں کو بھی موقع پر تعینات کیا گیا۔ لیکن 10 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد بھی حالات بے قابو تھے۔

فائر سروس کے افسر میڈیا سیل محمد شاہجہاں سکندرنے بتایا کہ آگ سے متاثرہ عمارت میں کئی عمارتیں شامل ہیں جن کا ایک ہی بیسمنٹ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عمارت کے گراونڈ فلور اور پہلی منزل پر کپڑوں کی دکانیں اور کباڑ کے چھوٹے گودام ہیں، جبکہ اوپری منزلوں میں رہائشی فلیٹس ہیں۔ بیسمنٹ میں صرف دو داخلی راستے ہیں۔ آگ بجھانے کے لیے فائر فائٹرز کو زیادہ تر دکانوں کے تالے اور شٹر کاٹنے پڑے، جس کی وجہ سے ریسکیو کارروائی میں تاخیر ہوئی۔ آگ لگنے کی وجہ فوراً معلوم نہیں ہو سکی۔ دی ڈیلی اسٹار اخبار کے مطابق مقامی لوگوں اور تاجروں کا کہنا ہے کہ بیسمنٹ میں رکھے پرانے کپڑوں کے ڈھیروں سے ممکنہ طور پر آگ بھڑکی ہوگی، لیکن حکام کا کہنا ہے کہ آگ کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔



Comments


Scroll to Top