انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر بڑھ گئی ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دعوے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے جوہری حملوں میں ایران کا نیوکلیئر پروگرام تباہ نہیں ہوا ہے۔ خامنہ ای نے ٹرمپ کے بیان کو خوبصورت خواب قرار دیا اور غزہ میں امن کے اقدامات پر بھی سوال اٹھائے۔
ٹرمپ کے دعوے پر خامنہ ای کا جواب
خامنہ ای نے کہا کہ ٹرمپ کا یہ دعویٰ گمراہ کن ہے کہ جون میں امریکی حملوں کے بعد ایران کی جوہری امنگیں ختم ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا، امریکہ کے صدر جھوٹ بولتے ہیں کہ ہم نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کر دیا۔ ٹرمپ ایسا سوچتے ہیں تو ٹھیک ہے، وہ خوبصورت خواب دیکھتے رہیں۔
اسرائیل پر بھی کسا طنز
سپریم لیڈر نے ٹرمپ کے حالیہ اسرائیل کے دورے پر بھی تنقید کی۔ خامنہ ای نے کہا کہ ٹرمپ وہاں کھوکھلی باتیں کر کے یہودی حکومت کا حوصلہ بڑھانے گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ میں اسرائیل کو جو جھٹکا لگا، اس سے وہ مکمل طور پر مایوس ہے۔
ٹرمپ کا حالیہ بیان
حال ہی میں وائٹ ہاوس میں صحافیوں سے بات چیت میں ٹرمپ نے کہا تھا، آج ایران اپنی بقاء کی کوشش کر رہا ہے۔ دو ہفتے پہلے خبر آئی کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس پر میں نے کہا کہ اس کی فکر مت کرو۔ ایسا ہونے سے پہلے حملہ کرتے ہوئے اسے ختم کر دیا جائے گا۔
امریکہ-ایران کشیدگی
ٹرمپ اور خامنہ ای کے بیانات امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری پروگرام کو لے کر طویل عرصے سے جاری کشیدگی کو مزید بڑھانے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ امریکہ کا الزام ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ اس کی سرگرمیاں پرامن مقاصد کے لیے ہیں۔ اس سال جون میں امریکہ نے ایران کے جوہری مراکز پر بمباری بھی کی تھی۔