نئی دہلی: اس دیوالی پر اشیاء کی فروخت اور خدمات کو ملا کر چھ لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے کاروبار کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ تاجروں کی سرکردہ قومی تنظیم کیٹ (سی اے آئی ٹی) کی منگل کے روز جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیوالی پر 5.40 لاکھ کروڑ روپے کی اشیاء اور 65 ہزار کروڑ روپے کی خدمات کی فروخت ہوئی۔
کیٹ نے ملک بھر کے 60 اہم تقسیم مراکز، جن میں تمام ریاستوں کے دارالحکومت اور ٹئیر-2 و ٹئیر-3 شہر شامل ہیں، پر مبنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس سال دیوالی پر ملک بھر میں کل فروخت 6.05 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی، اس میں 5.40 لاکھ کروڑ روپے کی اشیاء کی تجارت اور 65 ہزار کروڑ روپے کی خدمات کی تجارت شامل ہے۔ یہ ملک کی تجارتی تاریخ کا اب تک کا سب سے بڑا تہواری (فیسٹیول) کاروبار ہے۔
دہلی کے چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ اور کیٹ کے قومی جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ووکَل فار لوکل اور سوَدیشی دیوالی کی اپیل کا اثر واضح طور پر دیکھا گیا اور 87 فیصد صارفین نے ہندوستانی مصنوعات کو غیر ملکی اشیاءکے مقابلے میں ترجیح دی، جس کی وجہ سے چینی مصنوعات کی مانگ میں کمی دیکھی گئی۔
تاجروں نے بتایا کہ سو دیشی مصنوعات کی فروخت گزشتہ سال کے مقابلے میں 25 فیصد بڑھی ہے، رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال دیوالی پر 4.25 لاکھ کروڑ روپے کی اشیائفروخت ہوئی تھیں۔
اس سال اس میں 25 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، جس میں بنیادی طور پر غیر کارپوریٹ اور روایتی بازاروں نے کل کاروبار میں 85 فیصد حصہ دیا، کیٹ کے قومی صدر بی سی بھارتیہ نے بتایا کہ کل فروخت میں کیرانہ اور ایف ایم سی جی مصنوعات کا حصہ 12 فیصد، سونا-چاندی کا 10 فیصد، الیکٹرانکس اور برقی آلات کا 8 فیصد، کنزیومر ڈیوریبلز کا 7 فیصد، ریڈی میڈ ملبوسات کا 7 فیصد، تحفے کی اشیاء کا 7 فیصد، ہوم ڈیکور کا 5 فیصد، فرنیچر و سجاوٹ کا 5 فیصد، مٹھائی و نمکین کا 5 فیصد، کپڑوں کا 4 فیصد، پوجا کی اشیاء کا 3 فیصد، پھل و خشک میوہ جات کا 3 فیصد، بیکری و کنفیکشنری کا 3 فیصد، جوتوں کا 2 فیصد اور دیگر اشیاء کا 19 فیصد حصہ رہا۔
انہوں نے بتایا کہ خدمات کے شعبے میں 65,000 کروڑ روپے کے کاروبار میں پیکیجنگ، میزبانی، ٹیکسی خدمات، سفر، ایونٹ مینجمنٹ، خیمہ و سجاوٹ، مین پاور اور ڈیلیوری جیسے شعبوں میں بھی غیر معمولی سرگرمی دیکھنے کو ملی۔