Latest News

پاکستان- ایران نے کشمیر مدعے پر دیا مشترکہ بیان، ہندوستان سے ملا کراراجواب

پاکستان- ایران نے کشمیر مدعے پر دیا مشترکہ بیان، ہندوستان سے ملا کراراجواب

اسلام آباد: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے پہلے دورہ پاکستان کے بعد بدھ کو دونوں ممالک نے مسئلہ کشمیر پر مشترکہ بیان دیا ہے۔ پاکستان اور ایران نے مسئلہ کشمیر کو خطے کے عوام کی خواہشات کی بنیاد پر پرامن طریقوں سے حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ایرانی صدر رئیسی نے وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر 22 سے 24 اپریل تک پاکستان کا سرکاری دورہ کیا۔ ان کے ساتھ ایک اعلی سطحی وفد بھی آیا تھا۔ صدر کے دورہ پاکستان کے اختتام پر مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس پر ہندوستان  نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
 ہندوستان نے کہا کہ وہ پہلے ہی مسئلہ کشمیر پر دوسرے ممالک کے ایسے بیانات کو مسترد کر چکا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ کسی دوسرے ملک کو اس حوالے سے تبصرہ کرنے کا حق نہیں ہے۔جبکہ ایران اور پاکستان اپنے مشترکہ طور پر بیان میں علاقائی اور عالمی سطح پر ہونے والی پیش رفت کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں فریقوں نے مشترکہ چیلنجوں کا باہمی طور پر قابل قبول حل تلاش کرنے کے لیے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے مسئلہ کشمیر کو خطے کے لوگوں کی خواہشات اور بین الاقوامی قانون کے مطابق بات چیت اور پرامن طریقوں سے حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔شریف نے پیر کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران مسئلہ کشمیر کو اٹھایا اور ایران کے موقف پر شکریہ ادا کیا۔ تاہم صدر رئیسی نے کشمیر کا ذکر کرنے سے گریز کیا اور اس کے بجائے ظلم کے خلاف لڑنے والوں خصوصا فلسطین میں ایران کی حمایت کی بات کی۔
 



Comments


Scroll to Top