اسلام آباد: کرتارپور کاریڈور پر ہوئی پاکستان اور ہندوستان کے افسروں کے درمیان میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا ہے کہ ڈیرہ بابا نانک صاحب گوردوارے میں روزانہ پانچ ہزار تک عقیدتمند جا سکیں گے۔ ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ کرتارپور کاریڈور ہفتے کے ساتوں دن کھلا رہے گا۔ آج پاکستانی وفد کی قیادت جنوبی ایشیائی اور دکشیس کے ڈائریکٹر جنرل اور خارجہ دفتر کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کی۔
پاکستان کے وزارت خارجہ کے ایک افسر نے بتایا کہ کرتارپور گلیارہ پاکستان کے کرتاپور میں واقع دربار صاحب کو گورداسپور ضلع میں واقع ڈیرہ بابا نانک گوردوارے سے جوڑے گا اور اس سے ہندوستانی سکھ عقیدتمندوں کو ویزا کے بغیر آمدورفت کی سہولت ملے گی۔
بتا دیں کہ یہ میٹنگ ہندوستان اور پاکستان کے تکنیکی ماہرین کے ذریعے کرتارپور گلیارے پر بات چیت کے چار دن بعد ہورہی ہے۔ یہ ہندوستان کے ذریعے جموں کشمیر کا خاص درجہ ختم کئے جانے کے بعد دونوں پڑوسیوں کے درمیان پیدا تازہ کشیدگی کے بد ہونے والی ایسی پہلی میٹنگ تھی۔ اس سے پہلے جمعہ کو منعقد میٹنگ قریب دو گھنٹے چلی تھی جس میں دونوں فریق نے کرتارپور گلیارے کے تکنیکی پہلوؤں پر چرچہ کی تھی۔