واشنگٹن: امریکہ میں صدارتی انتخابات میں بڑا بدلاوہوا ہے۔ حالیہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ بائیڈن کے ریس سے دستبردار ہونے کے بعد کملا ہیرس نے صرف 10 دنوں میں برتری حاصل کر لی ہے۔ ریپبلکن امیدوار ٹرمپ پر ان کی برتری 7 میں سے 4 بڑی ریاستوں میں واضح طور پر دکھائی دے رہی ہے۔ کملا ہیرس اور ٹرمپ دونوں نے اپنی انتخابی مہم تیز کر دی ہے۔ کملا نے اپنے حامیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ووٹ ڈالیں، جب کہ ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ 'حقیقی امریکہ' کی حفاظت کریں۔ اس الیکشن میں کملا ہیرس کی برتری اور ٹرمپ کے ردعمل سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ الیکشن ایک بہت ہی دلچسپ موڑ پر ہے۔ کملا اور ٹرمپ کے درمیان مقابلہ اب فیصلہ کن مرحلے میں پہنچ گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں مزید کئی موڑ دیکھے جا سکتے ہیں۔
کملا کی برتری والی ریاستیں۔
مشی گن: یہاں کملا ہیرس کو 11 فیصد کی برتری حاصل ہے۔ ان کے پاس 49% ووٹ ہیں جبکہ ٹرمپ کے پاس 47% ہیں۔
پنسلوانیا: یہاں کملا ہیرس 49 فیصد ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں، جب کہ ٹرمپ کو 47 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
نیواڈا: کملا کے پاس 53% ووٹ ہیں جب کہ ٹرمپ کے پاس 44% ووٹ ہیں۔
وسکونسن: یہاں کملا 47% ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں، جب کہ ٹرمپ کو 46% ووٹ ہیں۔
ٹرمپ کی برتری والی ریاستیں۔
اوہائیو: ٹرمپ 47% ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں جب کہ کملا کے پاس 46% ووٹ ہیں۔
جارجیا: ٹرمپ 48% ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں، جب کہ کملا کے پاس 47% ووٹ ہیں۔
کملا ہیرس نے اٹلانٹا میں ڈیموکریٹک پارٹی کی ریلی میں ایک طاقتور تقریر کی اور ٹرمپ کو مناظرے کا چیلنج دیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو عوام کے سامنے آکر بات کرنی چاہیے۔ اپنی تقریر میں کملا نے ٹرمپ کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی اور انہیں آمنے سامنے بحث کا چیلنج دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک اور آئین کے مستقبل کو بچانے کی لڑائی ہے، ہمیں متحد ہو کر جمہوریت کی حفاظت کرنی ہے، اس کے جواب میں ٹرمپ نے کہاکملا کے شوہر یہودی ہیں، پھر بھی وہ یہود مخالف ہیں۔ ایک تضاد کملا نے کہایہ الیکشن صرف ہمارے مستقبل کی لڑائی نہیں ہے، بلکہ ہمارے آئین کی حفاظت کے لیے ہے۔ آنے والی نسلوں کو خوشحال مستقبل ملے۔