Latest News

فضائی حملوں سے تھرّایا ایران! اسرائیل کا دعویٰ- 200 ٹھکانوں پر کیا حملہ، ایٹمی مراکز بھی نشانے پر

فضائی حملوں سے تھرّایا ایران! اسرائیل کا دعویٰ- 200 ٹھکانوں پر کیا حملہ، ایٹمی مراکز بھی نشانے پر

انٹرنیشنل ڈیسک: مشرق وسطی میں جنگ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اسرائیل نے جمعے کو ایران کے خلاف فضائی حملے کیے، جس میں جوہری اور فوجی تنصیبات سمیت 200 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ حملہ ایران کے دارالحکومت تہران سمیت کئی مقامات پر کیا گیا۔
حملے میں کون مارے گئے؟
اس حملے میں دو اعلی ایرانی فوجی کمانڈر اور کم از کم چھ سینئر جوہری سائنسدان مارے گئے۔ ان سب کا براہ راست تعلق ایران کے دفاعی اور ایٹمی پروگرام سے تھا۔
ایران کا جوابی حملہ
اس کے جواب میں ایران نے اسرائیل کی جانب 100 سے زیادہ ڈرون بھیجے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان ڈرونز کو اسرائیلی سرحد میں داخل ہونے سے پہلے ہی روکا گیا اور فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔
ایران کا سخت موقف
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کو تلخ اور دردناک سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہم آدھے - ادھورے  قدم نہیں اٹھائیں گے۔ اسرائیل ہمارے حملوں سے نہیں بچ سکتا۔
اسرائیل نے ہنگامی حالت کا اعلان کیا 
اسرائیل نے قومی ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ہمارے پیشگی  منصوبہ بندحملے کے بعد، ہم ایران کی جانب سے میزائل اور ڈرون حملوں کے امکان سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ ہماری فوج اس کے لیے تیار ہے۔
ایران نے اپنی فضائی حدود بند کر دی 
ایران نے ملک بھر کی فضائی حدود کو اگلے نوٹس تک بند کر دیا ہے۔ ایران کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایک نوٹام جاری کر کے اس بارے میں آگاہ کیا۔ اس سے بین الاقوامی پروازیں بھی متاثر ہوئی ہیں اور کئی پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے یا منسوخ کر دیا گیا ہے۔
اب صورتحال کتنی سنگین ہے؟

  • مشرق وسطی کی صورتحال جنگ جیسی ہو چکی ہے۔
  • ماہرین کا خیال ہے کہ اگر حالات کو قابو میں نہ لایا گیا تو یہ تنازع کھلی علاقائی جنگ میں بدل سکتا ہے۔
  • امریکہ، یورپی یونین، بھارت، چین اور روس جیسے بڑے ممالک کشیدگی کم کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔
     


Comments


Scroll to Top