National News

اسرائیل کےخلاف آپریشن نتائج بھگتے تک جاری رکھیں گے:ایرانی فوجی مشیر

اسرائیل کےخلاف آپریشن نتائج بھگتے تک جاری رکھیں گے:ایرانی فوجی مشیر

تہران: رہبرِ انقلاب اسلامی کے اعلیٰ فوجی مشیر نےکہا ہے کہ ایران کی جانب سے صہیونی اسرائیلی حکومت کے خلاف جوابی کارروائی آپریشن ’وعدہ صادق تھری‘ جب تک ضروری سمجھا جائے گا، جاری رہے گا۔
مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کی شب سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر بریگیڈیئر جنرل احمد واحدی نے کہا کہ آپریشن ’وعدہ صادق تھری‘ کے دوران مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اس حملے میں نیواتیم اور اوودا ایئربیسز کو نشانہ بنایا گیا جہاں صہیونی حکومت کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اور الیکٹرانک وار فیئر سینٹر واقع ہے، ان دونوں اڈوں کو ایران کے خلاف جارحیت کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
جنرل احمد واحدی نے کہا کہ پاسدارانِ انقلاب نے جن دیگر مقامات کو نشانہ بنایا، ان میں تل ابیب کے قریب تل نوف ایئربیس، صہیونی حکومت کی وزارتِ دفاع اور تل ابیب میں واقع اس کے صنعتی و عسکری مراکز شامل ہیں۔
اعلیٰ کمانڈر نے کہا کہ آپریشن کے منصوبہ سازوں نے 150 سے زائد اہداف کو مدنظر رکھا تھا جنہیں کئی مراحل میں نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی حکومت نے ایران پر حملہ کرکے سنگین غلطی کی ہے، اور صہیونیوں کو اس کے نتائج کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ایران نے جمعہ کی شام کو سیکڑوں میزائل فائر کیے جو صہیونی حکومت کے کثیر سطح کے فضائی دفاعی نظام کو کامیابی سے چیرتے ہوئے اپنے اہداف تک پہنچے۔
دریں اثنا اسلامی انقلابی گارڈ کور (آئی آر جی سی) نے کہا ہے کہ اسرائیل میں ان اہداف کو نشانہ بنایا جارہا ہے جہاں سے ایران پر جارحیت ہوئی اور جب تک ضروری ہوا، یہ کارروائی جاری رہے گی۔
مہر نیوز کے مطابق اسلامی انقلابی گارڈ کور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’آپریشن وعدہ صادق سوم‘ میں اسرائیل کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں ان اہداف کو نشانہ بنایا جارہا ہے جہاں سے ایران پر جارحیت ہوئی، جن میں وہ ایئربیسز بھی شامل ہیں جو ایران پر حملوں کے لیے استعمال کی گئیں، اور وہ عسکری و صنعتی مراکز بھی شامل ہیں جو اسرائیلی جنگی مشن کے لیے اسلحہ تیار کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل میں بیلسٹک میزائل اور ڈرونز سے حملے کیے گئے ہیں جب کہ ان حملوں میں وہ اہم فوجی تنصیبات شامل تھے جو مزاحمتی قوتوں، اور غزہ و فلسطین کے عوام کے خلاف کارروائیوں سے منسلک تھے۔
مزید کہا گیا کہ بےگناہوں کے خون بہائے جانے کا بدلہ لیا جارہا ہے، ایران کی سیکیورٹی سرخ لکیر ہے جس پر حملے کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔پاسدران انقلاب کے مطابق فیلڈ رپورٹس، سیٹلائٹ تصاویر اور انٹرسیپٹ شدہ مواصلات سے درجنوں اسٹریٹیجک اہداف پر درست حملوں کی تصدیق ہوئی ہے۔



Comments


Scroll to Top