انٹرنیشنل ڈیسک: یورپ میں حماس کے ڈھانچے کو بڑا دھچکا دیتے ہوئے اسرائیلی حکومت نے اتوار کے روز انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کی خفیہ اور تکنیکی مدد سے اٹلی میں حماس کے اعلی رہنما محمد حنون سمیت تنظیم سے وابستہ چھ دیگر سینئر افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کے مطابق یہ کارروائی یورپ میں حماس کے دہشت گرد اور مالیاتی نیٹ ورک کے خلاف ایک بڑا وار ہے۔ گرفتار افراد میں یورپ میں حماس کی قیادت کا ایک سینئر رکن اور براعظمی سطح کی قیادت سے وابستہ ایک اور اہم شخصیت بھی شامل ہے۔
اس مشترکہ کارروائی میں اسرائیل کی وزارت دفاع کے تحت اقتصادی دہشت گردی کے انسداد کا مرکزی دفتر( ECT) ، اسرائیلی پولیس کی انٹیلی جنس سی ای او ڈویژن، اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف ) کی خفیہ یونٹ اور شن بیٹ شامل تھیں۔ ان اداروں نے باہمی رضامندی سے قائم سرکاری ذرائع کے ذریعے اٹلی کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو اہم معلومات اور شواہد فراہم کیے۔ کارروائی کے دوران اٹلی کی ایجنسیوں نے نقدی، جائیداد اور دیگر مالی وسائل ضبط کیے۔ تحقیقاتی اداروں کو شبہ ہے کہ ملزمان منظم انداز میں حماس کے اعلان شدہ دہشت گرد تنظیم کے فوجی اور شہری ونگ کو مالی معاونت فراہم کر رہے تھے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ حماس کے دہشت گردوں اور اسرائیل کو نقصان پہنچانے والوں کے لیے نہ مشرق وسطی میں اور نہ ہی یورپ میں کوئی محفوظ پناہ گاہ ہے۔ جو لوگ بیرون ملک چھپ کر دہشت گردی کو مالی مدد دینے کا سوچتے ہیں وہ شدید غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔ فی الحال اٹلی میں تفتیشی عمل جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کے امکان کو بھی رد نہیں کیا گیا ہے۔